اسلام آباد (پی این آئی) شہباز شریف نے آرمی چیف سے کہا کہ آپ کی پالیسی متاثر کن ہے، آرمی چیف نے جواب دیا، پالیسی ہماری نہیں عمران خان کی ہے، شہبازشریف نے مفاہمت کی سیاست کی بھی پیشکش کی، تحریک انصاف کے سینئر رہنما قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے لے آئے- تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ شہبازشریف نےپالیسی لائن کاکریڈٹ اسٹیبلشمنٹ کو دینے کی کوشش کی لیکن اسٹیبلشمنٹ نے واضح کہا پالیسی لائن ہماری نہیں عمران خان کی ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ مفاہمت کیلئے کیا پتہ شہبازشریف کے ہم سے رابطے ہوئے ہوں شہبازشریف نےمفاہمت کی سیاست کیلئے حکومت کو پیشکش کی ہے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ ہی بتادیں شہبازشریف کواسمبلی میں مائیک اسپیکرنےکیوں دیا، کیا آرمی چیف کو یہ نہیں کہاگیاکہ آپ کی پالیسی متاثرکن ہے آرمی چیف نےجواب میں کہاپالیسی ہماری نہیں عمران خان کی ہے۔فیصل واوڈا کو جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے راناثناءاللہ نے کہا کہ کمرےمیں جوباتیں ہوئیں وہ مفاہمت یا خوشامد کی نہیں تھیں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں موجودہ صورتحال پربات ہوئی۔ راناثنااللہ نے کہا کہ شہبازشریف سمیت سب نےموجودہ حالات پربات کی تھی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بڑی جامع بریفنگ دی گئی لگتاہےفیصل واوڈا کو کسی نےغلط معلومات دی ہیں ہمیں تو یہ بتایا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ موجودہ حکومت سےعاجزآچکی ہے مفاہمت کامطلب یہ نہیں کہ ہم کسی چیز پر سمجھوتہ کریں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان کو بلایا گیا اور نہ ہی پوچھا گیا،عمران خان پاکستانی سیاست کا غیر ضروری حصہ ہے، ان کے جانے کے دن قریب ہیں، ناجائز حکومت کا خاتمہ کرکے دم لیں گے، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ عوام کا جذبہ کم نہیں ہوا،آج بھی پرجوش ہیں،عوام ملک میں آئین کی حکمرانی کیلئے پرجوش ہیں ۔ان کاکہناتھا کہ عمران خان پاکستانی سیاست کا غیر ضروری حصہ ہے،عمران خان کے جانے کے دن قریب آرہے ہیں ، اس ناجائز حکومت کا خاتمہ کرکے دم لیں گے،آزادقوم پر اس طرح کی حکومتیں مسلط نہیں کی جاتیں ،انہوں نے کہاکہ جب مشرف غلط فیصلے کررہاتھا تب عمران خان اس کا سپاہی تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ حکومت بنانے سے قبل اور بعد میں عمران خان کی کوئی اہمیت نہیں ، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان کو بلایا گیا اور نہ ہی پوچھا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں