غداری کیس: مفتی کفایت اللہ کو ریلیف مل گیا

پشاور (پی این آئی) پشاور ہائیکورٹ نے غداری کیس میں مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کر لی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آباد سرکٹ بینچ نے غداری کیس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔ جسٹس شکیل احمد نے مفتی کفایت اللہ کو ضمانت کے عوض 5 لاکھ مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ کے وکیل بلال خان نے بتایا کہ قانونی تقاضے مکمل ہونے کے بعد ان کے موکل کو پیر تک رہا کردیا جائے گا۔ عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کے وکلا محمد بلال خان، کامران مرتاز اور احمد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ سرکاری وکیل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ زبیر اور اسسٹنٹ جنرل سردار محمد آصف بھی پیش ہوئے۔یاد رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) مفتی کفایت اللہ کو اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مفتی کفایت اللہ کو مانسہرہ سے گرفتار کیا گیا۔ مفتی کفایت اللہ کے خلاف ریاست مخالف بیانات کی وجہ سے مقدمہ درج تھا جس کی بنا پر انہیں گرفتار کیا گیا جس کے بعد انہیں مانسہرہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کی 3 پی ایم او کے تحت گرفتاری عمل میں لائی گئی۔بتایا گیا کہ فوج کے خلاف تقریر کرنے پر جے یو آئی کے رہنماء مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے لئے دائرہ کار قبائلی اضلاع تک وسیع کیا گیا ، جب کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مقدمے کے اندراج کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ گذشتہ ماہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے جیل انتظامیہ کے غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔جیل سے ٹیلی فون پر اپنے بھائی اور بیٹے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔ تاہم اب مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے رہائی کا حکم دے دیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں