اسلام آباد (پی این آئی) پارلیمانی کمیٹی کی ان کیمرا بریفنگ میں بتایا گیا کہ طالبان کابل سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر پہنچ چکے ہیں، افغانستان کے متعدد اضلاع میں خانہ جنگی جاری ہے، افغان حکومت اور طالبان کی لڑائی سے بحرانی کیفیت پیدا ہونے کا خدشہ ہے، بڑی تعداد میں افغان مہاجرین پڑوسی ممالک کا رخ کرسکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے پارلیمانی کمیٹی کو سکیورٹی ، خارجی وداخلی صورتحال پر جامع بریفنگ دی، ڈی جی آئی ایس آئی نے پارلیمانی رہنماؤں کو افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ذرائع کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ طالبان کابل سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر پہنچ چکے ہیں، افغانستان کے متعدد اضلاع میں خانہ جنگی جاری ہے، افغان حکومت اور طالبان کی لڑائی سے بحرانی کیفیت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔بڑی تعداد میں افغان مہاجرین پڑوسی ممالک کا رخ کرسکتے ہیں۔ اسی طرح پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی قیادت کو عالمی منظرنامے سے بھی آگاہ کیا گیا، پاک امریکا، اور پاک چین تعلقات اور خطے کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔پاکستان کا افغانستان سے متعلق مئوقف اور امریکی فوج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔ نجی ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں افغانستان، مقبوضہ کشمیر سمیت خطے کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، ڈی جی آئی ایس آئی نے خطے کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی۔افغانستان سے امریکی افواج سمیت نیٹو افواج کے انخلاء سمیت دیگرامور پر بھی بریف کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی لیڈرز اور قومی سلامتی کمیٹی کو بین الاقوامی تعلقات سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں سی پیک سمیت دیگر اہم پراجیکٹس پر بھی بریف کیا گیا۔ اجلاس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر، قائد حزب اختلاف میاں شہبازشریف نے پارلیمانی کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بریفنگ سے بہت زیادہ مطمئن ہیں، موجودہ صورتحال پر جو بریفنگ دی گئی وہ جامع ہے، بہت سارے ایشوز پر بریفنگ دی گئی، انہوں نے کہا کہ اِن کیمرا بریفنگ تھی اس لیے تفصیلات نہیں بتا سکتے۔وزیراعظم عمران خان کے اجلاس میں آنے سے متعلق سوال پرشہبازشریف نے کوئی جواب نہیں دیا۔ یاد رہے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا۔ شہبازشریف سے سوال کیا گیا کہ اڈے نہ دینے لے سوال پر آپ کیا کہیں گے؟جس پر جواب دیا کہ وہ تو آپ کو پتا ہی ہے۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی سوالات کے جوابات دیے۔ بریفنگ میں خارجہ پالیسی، داخلی صورتحال ، کشمیر اور افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اسی طرح اجلاس کے وفقے میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال پر بتایا کہ آج ہماری آنکھیں بھی بند ہیں، جبکہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اجلاس کے بعد ہی کچھ بتا سکیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں