اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ’کورونا کی وجہ سے پاکستان کی معیشت متاثر ہوئی تاہم درست پالیسیوں کی بدولت اس کے اثرات کو زائل کیا گیا اور پچھلے سال جولائی سے معاشی سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہوئیں۔ جمعرات کو اسلام آباد میں اقتصادی سروے 2021-2020 پیش کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کورونا سامنے آیا تو اس وقت تقریباً 5 کروڑ 60 لاکھ افراد کام کر رہے تھے جن کی تعداد کم ہو کر تین کروڑ پچاس لاکھ پر آ گئی یعنی تقریباً دو کروڑ افراد بے روزگار ہوئے۔ انہوں نے کورونا سامنے آنے کے بعد وزیراعظم کی جانب سے متعارف کروائی جانے والی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’وہ کافی محتاط پالیسیاں تھیں جن پر بہت سے ممالک نے عمل نہیں کیا بلکہ ہمارے ہاں بھی ان پر شروع میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’یہ انہی پالیسیوں کا اثر تھا کہ اکتوبر 2020 تک برسرروزگار افراد کی تعداد پھر سے پانچ کروڑ تیس لاکھ پر آ گئی اور معیشت بحالی جانب بڑھنا شروع ہوئی۔ شوکت ترین کے مطابق پچھلے بجٹ کے وقت حکومت کا اندازہ دو اعشاریہ ایک فیصد شرح نمو کا تھا جبکہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کا اندازہ اس سے کم تھا تاہم حکومت کی جانب سے جو فیصلے کیے گئے جن میں زراعت اور تعمیراتی شعبوں کے لیے مراعات شامل تھیں جس کی وجہ سے شرح نمو بہتر ہوئی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں