ملک بھر میں پری مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہونیوالا ہے، پیشنگوئی کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی)موسم کی بڑی ویب سائٹ ویدر بسٹرز کے مطابق ملک بھر میں معمول سے زیادہ بارشیں متوقع۔پاکستان بھر میں درجہ حرارت معمول سے کم رہنے کا امکان۔15 جون کے آس پاس پری مون سون بارشوں کا آغاز ہو سکتا ہے۔اس ماہ مغربی ہواؤں کے 4 سے 6 سلسلے متوقع ہیں، جن میں سے 1 سے 2 سلسلوں کے سبب خیبر پختونخواہ کے زیادہ تر علاقوں، سابقہ فاٹا، پنجاب، آزاد کشمیر اور شمالی سندھ میں کہیں کہیں اور بلوچستان (ساحلی علاقوں کو چھوڑ کر) میں بڑے پیمانے پر گرج چمک کے طاقتور یا شدید طوفان رونما ہو سکتے ہیں۔ جون کے پہلے ہفتے کے دوران درجہ حرارت معمول سے کم رہیں گے، جبکہ دوسرے ہفتے میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کی توقع ہے۔ ملک کے زیادہ تر حصّوں میں درجہ حرارت معمول سے 3 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی وجہ سے گرمی کی لہر کا تاثر پیدا ہو سکتا ہے۔ اس دوران مغربی ہواؤں کے خشک سلسلوں کے سبب رات کے درجہ حرارت معمول سے کافی زیادہ ہو سکتے ہیں۔جون کے دوسرے نصف حصّے میں پری مون سون بارشوں کے سبب درجہ حرارت میں تیزی سے کمی متوقع ہے، جس کے بعد مہینے کے اختتام تک وقتاً فوقتاً ابر آلودگی، ژالہ باری، بارش اور ہواؤں کے باعث درجہ حرارت معمول سے 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہیں گے۔ملک بھر میں معمول سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں جبکہ شدید ژالہ باری کے واقعات بھی رونما ہو سکتے ہیں۔مشرقی خیبر پختونخواہ، خطّہٰ پوٹھوہار اور شمال مشرقی پنجاب میں بارشیں معمول سے زیادہ سے انتہائی زیادہ ہونے کی توقع ہے۔اس ماہ ملک کے وسطی اور جنوبی حصّوں میں بھی بارشیں معمول سے زیادہ سے انتہائی زیادہ متوقع ہیں۔ سندھ اور بلوچستان میں بھی چند مقامات معمول سے زیادہ بارش ہو سکتی ہے جبکہ کراچی میں بھی جون کے آخری ہفتے میں نمایاں مقدار میں بارش ہو سکتی ہے۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے علاقوں میں بھی کُل ماہانہ بارش کی مقدار 100 سے 130 ملی میٹر تک پہنچ سکتی ہے۔گرج چمک کے طاقتور یا شدید طوفانوں کیساتھ متواتر روانی کیساتھ آسمانی بجلی گرنے، دن کی گرمی کے بعد شدید آندھی چلنے اور طویل دورانئیے کیلئے شدید ژالہ باری ہو سکتی ہے۔ پری مون سون سے منسلک موسمی سرگرمیوں میں بارش کی شدّت خاصی زیادہ ہو سکتی ہے۔درج بالا موسمی واقعات خطّہٰ پوٹھوہار، اٹک، چکوال، صوابی، مردان، ہزارہ (ایبٹ آباد)، سرگودھا، میانوالی، سیالکوٹ، نارووال، جہلم اور مانسہرہ کے علاقوں اور جنوبی آزاد کشمیر کے علاقوں میں رونما ہو سکتے ہیں۔اس ماہ خطّہٰ پوٹھوہار، شمال مشرقی پنجاب بشمول گوجرانوالہ اور لاہور کے علاقوں، وسطی پنجاب بشمول بھکّر، سرگودھا، میانوالی، جوہرآباد، فیصل آباد اور جھنگ کے علاقوں میں مغربی ہواؤں کے زیرِ اثر 2 سے 4 طاقتور آندھیاں اور گرج چمک کے طوفان متاثّر کر سکتے ہیں جبکہ ساتھ ژالہ باری کے واقعات بھی ہو سکتے ہیں۔سندھ میں سکّھر، لاڑکانہ اور دادو کے علاقوں میں، جبکہ جنوبی اور مشرقی پنجاب بشمول لاہور، ساہیوال، ڈی جی خان، ملتان اور بہاولپور کے علاقوں میں بھی کم از کم 2 طاقتور مٹّی کے طوفان کہیں کہیں متاثّر کر سکتے ہیں۔ہلکی شدّت کے مٹّی کے طوفان جنوبی خیبر پختونخواہ کے میدانی علاقوں بشمول ڈی آئی خان اور شمال مشرقی بلوچستان بشمول ژوب، لورالائی، بارکھان، کوہلو اور ڈیرہ بگٹی کے علاقوں کو متاثّر کر سکتے ہیں۔مجموعی طور پر اس مہینے سندھ، جنوبی پنجاب، جنوبی خیبر پختونخواہ کے میدانی علاقوں اور بلوچستان کے مشرقی صحراؤں میں اوسطاً درجہ حرارت معمول سے 1 سے 3 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہنے کی توقع ہے۔ بالائی خیبر پختونخواہ اور بالائی پنجاب میں درجہ حرارت معمول کے مطابق یا معمول سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم جبکہ کشمیر، گلگت بلتستان، شمالی خیبر پختونخواہ کے پہاڑوں اور بلوچستان کے بلند مقامات پر معمول سے 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہنے کی توقع ہے۔ سندھ کے ساحلی علاقوں بشمول کراچی میں درجہ حرارت معمول کے قریب جبکہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں بشمول مکران ڈویژن میں درجہ حرارت معمول سے 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہنے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ موسمی انتباہ گرج چمک کے شدید طوفان تشکیل پانے کی صورت میں جاری کی جاتی ہے جب آندھی کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کرنے کا اندیشہ ہو، جو کہ جون میں بننے والے گرج چمک کے طوفانوں میں کوئی غیر معمولی بات نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں