کام کیوں نہیں کر رہے؟ اجلاس بلانا ہے تو گھر میں بلائیں یا گراؤنڈ میں، کیا آپ ریڈ کارپٹ چاہتے ہیں، چیف جسٹس برہم ہو گئے

اسلام آباد (آئی این پی ) سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کی بحالی سے متعلق کیس میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی نمائندے حکومت کو عدالتی فیصلے کی کاپی بھجوا کر بیٹھ گئے، کام کیوں نہیں کر رہے، اجلاس بلانا ہے تو گھر میں بلائیں یا گرائونڈ میں، کیا آپ ریڈ کارپٹ چاہتے ہیں؟۔ تفصیلات کے مطابقچیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بلدیاتی اداروں سے متعلق پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کے 25 مارچ کے فیصلے کی توہین کی اور بلدیاتی نمائندگان کو ان کے دفتر میں نہیں جانے دیا گیا، ہمارے خلاف فوجداری مقدمات بنا دیئے گئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے آپ خود کام نہیں کرنا چاہتے، سپریم کورٹ نے بحالی کا حکم دے دیا، بلدیاتی نمائندگان نے کچھ نہیں کیا، پنجاب حکومت کی طرف سے غلطی ہو رہی ہے پر اب تک آپ نے کیا کیا ؟ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔۔۔۔۔

حکومت کے اگلے 813 دنوں کے حوالے سے پیشنگوئی کر دی گئی

کراچی (آئی این پی ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ 90 روز میں سب اچھا کردینے والے عمران خان آج 33 ماہ اور 11 دن گزرنے کے بعد بھی کچھ نہ کرسکے،اگلے 813 دنوں میں بھی وہ کچھ نہیں کرسکیں گے،تین سالوں میں چوتھا سیکریٹری تجارت بھی بدل دیا، عمران خان عوام کی تقدیر بدلنے میں ناکام ہوگئے۔ جمعہ کو اپنے ایک بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ملک کی وہ واحد جماعت ہے جس کی معاشی پالیسیاں عوام دوست ہیں، مستقبل میں نوجوانوں کواگرکوئی روزگارفراہم کرسکتا ہے تو وہ صرف پاکستان پیپلزپارٹی ہے، آج وقت نے پھر ثابت کردیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی معاشی اورزرعی پالیسیاں ملک کے بہترین مفاد میں رہی ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تین سالوں میں تیسرا مشیرخزانہ لے آئے، ایف بی آر کے چار اور بورڈ آف انوسٹمنٹ کے تین چیئرمین بدل دئیے مگرعمران خان معیشت میں سدھار نہ لاسکے، تین سالوں میں چوتھا سیکریٹری تجارت بھی بدل دیا مگر عمران خان عوام کی تقدیر بدلنے میں ناکام ہوگئے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم صاحب! ملکی معیشت کسی کو ہٹانے یا لگانے سے بہتر نہیں ہوتی بلکہ قائدانہ صلاحیتوں سے ملک آگے بڑھتا ہے، عمران خان کے ٹیم ورک کا یہ عالم ہے کہ معاشی ٹیم ایک دن فیصلہ کرتی ہے اور اگلے دن کابینہ اس فیصلے کو مسترد کردیتی ہے۔ بلاول نے کہا کہ تین سالہ اقتدارنے عمران خان کو بری طرح بے نقاب کردیا، عوام سمجھ چکے ہیں کہ ان کو تبدیلی کے نام پر دھوکا دینے کی کوشش کی گئی، 90 روزمیں سب اچھا کردینے والے عمران خان آج 33 ماہ اور11 دن گزرنے کے بعد بھی کچھ نہ کرسکے اور اگلے 813 دنوں میں بھی وہ کچھ نہیں کرسکیں گے، سائیکل والے وزیراعظم کے قصے سنا کرعمران خان نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی اورملک کا مستقبل دا پرلگادیا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں