دنیا بھر میں 44 فیصد لوگ امریکہ کو جمہوریت کے لئے خطرہ سمجھتے ہیں، دلچسپ سروے رپورٹ آ گئی

کوپن ہیگن(شِنہوا) 53 ممالک میں کیے گئے ایک سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا بھر میں 44 فیصد لوگ امریکہ کو اپنی جمہوریت کے لئے خطرہ سمجھتے ہیں۔نیٹوکے سابق سیکرٹری جنرل اینڈرس فوگ راسموسن کی جانب سے ڈنمارک میں قائم کیے جانے والے ادارے،الائنس آف ڈیموکریسیز کے اشتراک سے لتانا کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق دنیا بھر کے53 ممالک میں سروے میں شامل 53ہزار لوگوں میں سے 44 فیصد نے کہا کہ وہ اپنے ملک پر امریکی اثرورسوخ کو جمہوریت کے لئے خطرہ سمجھتے ہیں۔اس کے ساتھ دنیا بھر میں 64 فیصد لوگوں نے معاشی عدم مساوات کو جمہوریت کے لئے خطرہ سمجھا ، اس کے ساتھ53 فیصد نے آزادی اظہار کو محدود کرنے،49 فیصد نے غیر منصفانہ یا جعلی انتخابات اور48 فیصد نے ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں جن کی اکثریت امریکہ میں ہے کو جمہوریت کے لئے خطرہ قرار دیا۔اس سروے سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ دوسرے جمہوری ممالک پر امریکی اثر و رسوخ کے حوالے سے خدشات میں گزشتہ سال کے بعد سے اضافہ ہوا ہے صرف جرمنی میں اس میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔۔۔۔۔

عالمی سربراہان کا اجلاس کوروناکی وجہ سے غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

کیگالی (شِنہوا)دولت مشترکہ سربراہان حکومت(سی ایچ او جی ایم) کا26ویں اجلاس کوویڈ-19 کی وبا کے جاری اثرات کے باعث غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے۔ ہر دوسال بعد ہونے والے اس اجلاس کوکوویڈ-19 کی وبا کی وجہ سے دوسری بار ملتوی کیا گیاہے۔ابتدائی طور پر یہ اجلاس جون2020 میں روانڈا کے دارالحکومت کیگالی میں ہونا تھا جسیجون 2021 تک ملتوی کیاگیاتھا۔ دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ نے روانڈا کے صدر پال کگامے کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم سب کو اپنے تمام ممالک کو درپیش اس بڑے خطرے کوذہن میں رکھنا چاہئے اور یہ کہ کوویڈ-19 کی وبا سے دولت مشترکہ کے رکن ممالک اب بھی متاثر ہورہے ہیں۔کاگامے نے کہا کہ ہم مناسب وقت پر سی ایچ او جی ایم کے لئے کیگالی میں دولت مشترکہ ممالک کا خیرمقدم کرنے کے منتظر ہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں