مکمل لاک ڈائون نہیں لگائیں گے، وزیراعظم نے بڑی یقین دہانی کر ادی

اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم عمران خان نے  بزنس کمیونٹی کو  ملک میں مکمل لاک ڈائون نہ کرنیکی یقین دہانی کرا تے ہوئے فارما انڈسٹری کو موجودہ لاک ڈائون سے مستثنیٰ قراردیدیا، وزیر اعظم نے کہا کہ  بزنس کمیونٹی ایس او پیز فالو کریں تاکہ لاک ڈائون کی نوبت نہ آئے تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ایف پی سی سی آئی  کے نمائندوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ، وفد میں مرزا عبدالرحمن کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس ،سابق صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ ‘ چیئرمین اپما بائو محمد بشیر ، شاہد بٹ، ندیم قریشی ودیگر شامل تھے، اس موقع پر میاں انجم نثار سابق صدر ایف پی سی سی آئی و چیئرمین بزنس مین پینل اورخواجہ شاہ زیب اکرم سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے وزیر اعظم عمران خان کو کروناوباء ، لاک ڈائون اور سخت پابندیوں کے باعث پاکستان کی بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مکمل لاک ڈائون تباہی کا موجب ہوگا اس لئے حکومت کو ایسے احکامات جاری کرنے چاہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں ناکہ ملک کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے گزشتہ لاک ڈائون کے باعث ہونے والی پریشانیاں تاحال ختم نہیں ہوسکیں ۔ ایک بار پھر مکمل لاک ڈائون سے تاجر برادری بھوک و افلاس کا شکار ہو جائے گی ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ تاجروں کو ایس او پیز کے تحت مکمل کاروباری کی اجازت دی جائے ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ عید سے قبل بنکوں کی چھٹیوں کو محدود، کسٹم ، امپورٹ اور ایکسپورٹ معاملات کو پابندی سے مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے جاری و ساری رکھا جائے ۔ جس پر وزیر اعظم عمران خان نے مشیر تجارت رزاق دائود کو حکم دیا کہ وہ عید سے قبل بنک ، کسٹم اور امپورٹ ایکسپورٹ معاملات کو جاری رکھنے اور لاک ڈائون و چھٹیوں سے مستثنیٰ قرار دینے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں۔ میاں انجم نثار اور خواجہ شاہ زیب اکرم نے وزیر اعظم کو ایف پی سی سی آئی کے دورہ کی دعوت اور بزنس کمیونٹی کی جانب سے ملاقات کی خواہش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایف پی سی سی آئی بزنس کمیونٹی اور حکومت کے مابین پل کا کردار ادا کرتا ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان ایف پی سی سی آئی قیادت سے رابطے بڑھاکر ملک کی اقتصادی و معاشی ترقی کیلئے مفید تجاویز حاصل کر سکتے ہیں ۔ میاں انجم نثار اورخواجہ شاہ زیب اکرم نے ایف بی آر کی جانب سے تاجروں کو ہراساں کرنے اور آئے روز نوٹسز پر ایکشن لینے کا بھی مطالبہ کیا ۔اس موقع پر مرزا عبدالرحمن کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی نے وزیر اعظم کی توجہ مہنگائی کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ آئے روز بڑھتی مہنگائی سے عام لوگوں شدید پریشانی کا شکار ہے۔ حکومت کو مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے وفد کو 16مئی کے بعد لاک ڈائون نہ کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے تاکید کہ بزنس کمیونٹی کرونا ایس او پیز فالو کرے تاکہ لاک ڈائون کی نوبت نہ آئے۔انہوں نے کہا کہ میں خود مکمل لاک ڈائون کے حق میں نہیں ہوں۔ تاہم تاجر برادری خود بھی احتیاط کریں اور دوسروں کو بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کرائیں کیونکہ کرونا کی صورتحال شدت اختیار کر چکی ہے ۔ ہسپتال بھر چکے ہیں ۔ ہیلتھ عملہ وارننگ دے رہا ہے ۔ہم سب کو مل کر اس وبا کیخلاف لڑنا ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ تاجر ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے ہمیں ان کی مشکلات کا احساس ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ نجی کمرشل بنک آئندہ ہفتے سوموار سے بدھ تک ایکسپورٹرز ، امپورٹرز کیساتھ لین دین کریں گے ۔ وزیر اعظم نے فارما انڈسٹری کو موجودہ لاک ڈائون سے مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے اجازت دی کہ فارما انڈسٹری فل کپیسٹی کیساتھ کام جاری رکھے گی ۔ ایف بی آر کے حوالے شکایات پر وزیر اعظم نے وفد کو جلد ایکشن لینے کی بھی یقین دہانی کرائی ۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وفاقی ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے صدر میاں ناصر حیات مگو، سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم ، چیئرمین کیپٹل آفس قربان علی و دیگر نائب صدور بزنس کمیونٹی کا ایک مضبوط حصہ ہیں ۔ حکومت ایف پی سی سی آئی کو ہر پلیٹ فارم پر اعتماد میں لیکر ساتھ چلے گی اور فیڈریشن کے نمائندوں کو ہر فورم پر نمائندگی دی جائے گی تاکہ بزنس کمیونٹی اور حکومت ملکر پاکستان کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کر دیں۔مہنگائی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی مشکلات کا احساس ہے ۔ مہنگائی کی وجہ سے ہر طبقہ پریشان ہے ۔ ہم ایسا سسٹم لا رہے ہیں کہ آجر سے اجیر تک ناجائز منافع خوری کو کنٹرول کیا جاسکے اور اس سے عام لوگوں کو ریلیف ملے گا ، وزیر اعظم نے    وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت  پاکستان (FPCCI) کے نمائندوں کو تمام ایڈوائزری کمیٹیوں میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عبدالرزاق دائو کو ہدایت کی کہ ایف پی سی سی آئی کی قیادت اور بزنس کمیونٹی سے عید کے بعد ملاقات کرکے ملک کی اقتصادی و معاشی ترقی اور صنعتوں و سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے مشاورت کروں گا۔ آئندہ بجٹ میں ایف پی سی سی آئی کی تجاویز کو ترجیح دی جائے گی ۔ وزیر اعظم کی معاشی ٹیم و متعلقہ حکام کو معاشی مسائل کے حل اور تجارت کے فروغ کیلئے ایف پی سی سی آئی کی سفارشات پر عملدرآمد کی ہدایات دیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں