حکومت کے وزراء بھی وزیراعظم کے ساتھ مخلص نہیں، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن میدان میں آگئے، تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے

اسلام آباد (پی این آئی) سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ اپوزیشن یہ سمجھ رہی ہے کہ انتخابی اصلاحات پر حکومت سے تعاون کے مفاد میں نہیں۔ایسی محاذآرائی تو 1990 میں بھی نہیں تھی۔جب 2013 کے الیکشن ہوئے تو اس میں بے ضابطگیاں ہوئیں۔اس کو ہم صاف اور شفاف نہیں کہہ سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے وزراء بھی وزیراعظم کے ساتھ مخلص نہیں۔حکومتی وزراء بھی یہی چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کے ساتھ محاذ آرائی رہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایکٹ اور آئین میں ترمیم میں بڑا فرق ہوتا ہے۔آئینی ترمیم پر آرڈیننس نہیں آ سکتا ایکٹ میں آرڈیننس آ سکتا ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے عوام ،سیاسی جماعتوں اوردانشور طبقے کا انتخابی عمل پراعتماد بڑھانے کیلئے انتخابی اصلاحاتی پیکیج تیار کیا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتے ہیں ،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) اس بارے اپنا موقف واضح کرے ،انتخابی اصلاحات پیکیج کیلئے حکومت کے پاس سینٹ اور قومی اسمبلی میں اکثریت ہے تاہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کو بھی اس عمل میں شامل کریں، اپوزیشن کی ساری زندگی پرچیوں کی سیاست پر گذری ہے ،ملکی مفاد میں اپوزیشن پرچیوں کی سیاست سے باہر آئے اور انتخابی اصلاحات میں اپنا حصہ ڈالے۔وہ پیر کو پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 22کروڑ عوام اور 5ویں بڑی ریاست میں یہ مسئلہ بار بار جنم لیتا ہے ،جب بھی انتخابات ہوتے ہیں نتائج پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے ، یہ مسائل تب تک حل نہیں ہونگے جب تک ہمارے اندر آگے دیکھنے اور بڑھنے کی صلاحیت نہیں ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں