لندن (آئی این پی ) برطانیہ کے ہائی کورٹ آف جسٹس نے اپنی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ پاکستانی فیملیز کے لیے قرنطینہ کے دوران سحر اور افطار میں حلال کھانوں کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حکم ڈپٹی جج رچرڈ کلیٹن کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جبکہ فیصلے کا اطلاق قرنطینہ اختیار کرنے پر مجبور ہزاروں دیگر پاکستانیوں پر بھی ہوگا۔ خیال رہے کہ پاکستانی نژاد شہری روبینہ راجہ کی جانب سے کورونا کے باعث قرنطینہ میں خوراک کی فراہمی سے متعلق مقدمے میں برطانیہ کے وزیر مملکت برائے امور صحت، ٹرانسپورٹ اور سوشل کیئر کو چیلنج کیا گیا تھا۔ روبینہ راجہ22 اپریل کو پاکستان سے برطانیہ آئی تھیں اور انہیں گیٹ ویک ہوٹل میں قرنطینہ اختیارکرنا پڑاتھا۔ روبینہ راجہ نے درخواست کی تھی کہ روزے کی وجہ سے انہیں کھانا عام اوقات نہیں بلکہ سحر اور افطار میں فراہم کیا جائے تاہم ہوٹل نے انکار کر دیا تھا۔ ایستھما کی مریضہ کے کمریکی کھڑکیاں بھی سیل تھیں جس کے سبب انہیں سانس لینے میں دشواری تھی۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت جاری کی ہے کہ پاکستانی فیملی کو ہوٹل سے باہر دن میں دو بار ایکسرسائز کی اجازت دیکیونکہ کمریمیں رہنے سے فیملی کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں