بلوچستان یونیورسٹی سنگین مالی بحران کا شکار، ملازمین کی تنخواہیں اور پنشنرز کی ادائیگی ناممکن ہو گئی

کوئٹہ (پی این آئی) ہائر ایجوکیشن کمیشن اور بلوچستان حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث یونیورسٹی کے ملازمین اور پینشنرز کو فروری کی آدھی اور مارچ کی مکمل تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جاسکی۔ بلوچستان یونیورسٹی کے حکام کا کہنا ہےکوئٹہ کی بلوچستان یونیورسٹی کا مالی بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا۔یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ مختلف بینکوں سے قرض لے کر یونیورسٹی چلائی جارہی ہے

اوریہ قرض اب ایک ارب 30کروڑ تک پہنچ چکا ہے جب کہ سابق ملازمین کی پینشن اور ٹھیکیداروں کی مد میں واجب الادا رقم 43 کروڑ ہوگئی ہے۔بلوچستان یونیورسٹی کے حکام کے مطابق ایچ ای سی کی جانب سے یونیورسٹی کے فنڈز میں کی گئی 50 فیصد کٹوتی کے سبب یونیورسٹی کومالی مشکلات درپیش ہیں۔۔۔۔۔

کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج غیر معینہ مدت کیلئے بند

کراچی(آئی این پی) ایگزیکٹو کمیٹی اور ایمپلائز یونین کے درمیان اختلافات کے باعث کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو بند کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی ایگزیکٹو کمیٹی اور ایمپلائز یونین کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں ، جس کے باعث کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔اطلاعات کے مطابق ٹیچنگ اسٹاف تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ نان ٹیچنگ اسٹاف کومعمول کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی جاری ہیں، انتظامیہ نے کہا کہ نان ٹیچنگ اسٹاف کے صرف ایک ماہ کے بقایاجات کی ادائیگی باقی ہے۔سینئر فیکلٹی اسٹاف کے مطابق گذشتہ دو روز سے نان ٹیچنگ اسٹاف کی جانب سے بلا جواز او پی ڈی سروس معطل کرائی جارہی تھی جس کے بعد تحریری طور پر کالج کے پرنسپل اور وائس پرنسپل کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے۔دوسری جانب کراچی میڈیکل اینڈڈینٹل کالج کی عارضی بندش پر ایڈمنسٹریٹر کراچی نیکمیٹی تشکیل دے دی ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا کہ یم ڈی سی کمیٹی کو فنانس،ایچ آر، اکاؤنٹس کیاختیارات دے دیئے۔جس کا باقاعدہ نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق کمیٹی کسی بھی معاملے میں اکثریت کی بنیادپر فیصلے کرسکے گی، پانچ رکنی کمیٹی میں ڈاکٹر خالد اشرفی، ڈاکٹر اشرف ایوب، ڈاکٹر روبینہ اظہار، فرحت جعفری اور آفتاب امتیاز شامل ہیں۔ رمضان المبارک سے قبل موسلادھار بارشوں کی پیشنگوئی کر دی گئی مکہ مکرمہ(پی این آئی) رمضان المبارک کا انتظار ہر مسلمان کو رہتا ہے۔ یہ مہینہ، مغفرت، برکتوں کے حصول اور رب تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے۔ اسی وجہ سے تمام مسلمانوں کی کوشش ہوتی ہے کہ تمام تر روزے رکھے جائیں اور عبادات بھی زیادہ سے زیادہ کی جائیں۔ چاہے رمضان کا مہینہ کتنی بھی شدید گرمی میں کیوں نہ آئے، روزہ داروں کے عزم اور حوصلے کبھی نہیں ڈگمگاتے ہیں۔

اس بار بھی رمضان المبارک اپریل سے شروع ہو کر مئی کے گرم ترین مہینے کے وسط تک جائے گا۔ اللہ اپنے پیاروں کو آزمائش میں ڈال کر ان پر بڑی مہربانی بھی کرتا ہے۔ سعودیہ میں رمضان المبارک کے پہلے ہفتے میں ہی موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ موسم کا حال بتانئے والی معروف ویب سائٹ ’طقس العرب‘ کا کہنا ہے کہ آج جمعہ کے روز سعودیہ میں بیشتر مقامات پر موسلادھار بارش ہو گی۔العربیہ نیوز کے مطابق گرج چمک کے ساتھ بارشوں کاسلسلہ کئی روز بلکہ شائد کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے۔مذکورہ ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ رمضان مبارک کے پہلے ہفتے کے دوران میں موسلادھار بارشوں کی توقع ہے۔ خصوصاً جازان، عسیر، الباحہ، طائف اور مکہ مکرمہ میں زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں۔ موسم کی غیر مستحکم صورت حال آئندہ ہفتے کے اختتام پر ریاض اور قصیم کے صوبوں میں بھی سامنے آئے گی۔درمیانی اور موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں بیشتر وادیوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ریت اور گرد کی آندھی چلنے کا بھی امکان ہے۔موسم کی اس غیر معمولی صورت حال کی وجہ بحیرہ عرب میں آبی بخارات کا کثر ت سے پیدا ہونا ہے۔محکمہ شہری دفاع کی جانب سے مقامی افراد اور تارکین سے کہا گیا ہے کہ بارش کے دوران وادیوں اور نشیبی علاقوں کا رُخ کرنے سے گریز کریں اور کسی بھی پکنک کی غرض سے نہ جائیں۔کیونکہ نشیبی علاقوں میں پانی اکٹھا ہونے سے ڈرائیورز کو شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ خصوصاًگاڑیوں کے وائپرزکو سفر سے پہلے چیک کر لیا جائے کیونکہ بارش ہونے کی صورت میں وائپر خراب ہونے پر گاڑی چلانے میں انتہائی دشواری ہوتی ہے اور حادثات کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ تمام ڈرائیورز حدِ رفتار سے تجاوز نہ کریں اور طغیانی والے علاقوں سے دُور رہنا ہی بہتر ہو گا۔ کیونکہ ماضی میں بارشوں کے دوران کئی سیاحوں اور ڈرائیورز کی وادیوں میں پانی میں پھنس جانے سے جانیں جا چکی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں