ایک ہفتے میں ڈالر کی قدر میں کتنی کمی ہوئی؟ روپیہ تگڑا ہو گیا

کراچی (پی این آئی ) گذشتہ ہفتے انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا رجحان رہا جس کی وجہ سے ڈالر کی قدر154روپے سے گھٹ کر153روپے پر آ گئی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستانکی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں روپے کے

مقابلے ڈالر کی قدر میں37پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 154روپے سے کم ہو کر153.53روپے اور قیمت فروخت 154.10روپے سے کم ہو کر153.73روپے پر آ گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 60پیسے سستا ہو گیا جس کے بعدڈالر کی قیمت خرید 154.20روپے سے کم ہو کر153.50روپے اور قیمت فروخت154.40روپے سے کم ہو کر153.80روپے پر آ گئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں1روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت خرید 180روپے سے کم ہو کر179روپے اور قیمت فروخت182روپے سے کم ہو کر181روپے ہو گئی جبکہ50پیسے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید211.50روپے سے کم ہو کر211روپے اور قیمت فروخت213.50روپے سے کم ہو کر213روپے پر آ گئی تاہم ہفتہ کو مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر اور برطانوی پونڈ کی قدر مستحکم رہی جبکہ یورو کی قدر میں50پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر مندی کا رجحان رہا اور کے ایس ای100انڈیکس 1200پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس45ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے نہ صرف نیچے گر گیا بلکہ44300پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بھی بند ہوا ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 2کھرب سے زائد روپےڈوب گئے اور سرمائے کا مجموعی حجم 80کھرب روپے سے کم ہو کر78کھرب روپے رہ گیا ۔مندی کے سبب56.22فیصد حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں ۔اسٹاک ماہرین کے مطابق ملک میں کورونا کی تیسری لہر میں یومیہ 5ہزار کیسز رپورٹ ہونے کے بعد این سی اوسی کی جانب سے شادی ہالوں ،ہوٹلزسمیت دیگر مقامات پر اجتما ع کی پابندیوں اور آنیوالے دنو ں میں ممکنہ طور پر مزید سخت اقدامات ،بھارت سے کاٹن یارن سمیت دیگر اشیاء کی درآمد کرنے کی اجازت کا فیصلہ موخر ہونے اور درآمدات کے حجم میں اضافے سے آنیوالے دنوں میں تجارتی خسارہ

بڑھنے کے امکانات کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 3دن مندی رہی اس دوران کے ایس ای100انڈیکس1376.73پوائنٹس لوز کر گیا تاہم مثبت معاشی اشاریوں اور آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت کے بعد زرمبادلہ کے ذخائرمزید بڑھنے جیسے عوامل اور حالیہ دنوں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی ،حکومت کے مہنگائی میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کے عندیے اور عالمی سطح پر یورو بانڈ لانچ کرنے سے سرمایہ کاروں میں پیدا ہونے والے اعتماد کے باعث 2دن تیزی کا رجحان دیکھا گیا اس دوران انڈیکس156.05پوائنٹس بڑھ گیا ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکسمیں1220.68پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں انڈیکس45521.63پوائنٹس سے کم ہو کر 44300.95پوائنٹس ہو گیا اسی طرح کے ایس ای30انڈیکس551.74پوائنٹس کی کمی سے18722.08پوائنٹس سے کم ہوکر18170.34پوائنٹس رہ گیاجبکہ کے ایس ای آل شیئر ز انڈیکس31054.89پوائنٹس سے کم ہو کر30286.19پوائنٹس پر بند ہوا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب2ارب68کروڑ76لاکھ44ہزار687روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا

مجموعیحجم80کھرب36ارب85کروڑ20لاکھ16ہزار997روپے سے گھٹ کر 78کھرب34ارب16کروڑ43لاکھ72ہزار310روپے رہ گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ23ارب روپے مالیت کے52کروڑ38لاکھ77ہزار حصص کے سودےہوئے جبکہ کم سے کم14ارب روپے مالیت کے26کروڑ68لاکھ 48ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس45521.63پوائنٹس کی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کے سبب ایک موقع پر انڈیکس44198.59پوائنٹسکی کم سطح تک گر گیا تھا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر1969کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے790کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،1107میں کمی اور72کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے بائیکو پیٹرولیم،پاک ریفائنری ،ازگارڈن نائن ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،پی ٹی سی ایل ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ ،ہم نیٹ ورک ،حیسکول پیٹرول ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،کے الیکٹرک لمیٹڈ ،اٹک ریفائنری ،کوٹ ادو پاور ،غنی گلوبل ،فوجی فرٹیلائزر ،نیٹ سول ٹیکنالوجی ،فوجی سیمنٹ اورکریسنٹ اسٹار انشورنس سر فہرست رہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں