ن لیگ سوگ میں ڈوب گئی، سینئر رہنما اور رکن اسمبلی کا انتقال ہو گیا

خوشاب(پی این آئی )پاکستان مسلم لیگ ن کے پی پی 84 خوشاب سے منتخب ہونے رکن صوبائی اسمبلی ملک وارث کلو انتقال کر گئے۔وہ لاہور کے نجی ہستپال میں زیر علاج تھے۔تفصیلات کے مطابق ملک وارث کلو کورونا وائرس کا شکار تھے۔وارث کلو پہلی بار 2002 کے انتخابات میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب

ہوئے۔ وہ 2018 میں بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے،وہ ن لیگ کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے امیدوار تھے تاہم ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سینیٹ کے 12 ارکان دوبارہ بطور سینیٹر منتخب ہو گئے، کون کون شامل ہے؟ اسلام آباد (پی این آئی) پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کے 12 ارکان دوبارہ بطور سینیٹر منتخب ہو گئے ان میں سینیٹر شبلی فراز، سلیم مانڈوی والا، عبدالغفور حیدری، شیری رحمن، فاروق ایچ نائیک دوبارہ منتخب ہونے والوں میں شامل ہیں۔ مولانا عطا الرحمن، لیاقت خان ترکئی، منظور احمد، محسن عزیز، پروفیسر ساجد میر دوبارہ منتخب ہونے والوں میں شامل ہیں۔ سرفراز بگٹی اور ذیشان خانزادہ مزید 6 سال کیلئے سینیٹ کے ممبر منتخب ہو گئے ہیں۔۔۔۔سینیٹ کے 52 اراکین 6 سالہ آئینی مدت پوری کر کے سبکدوش ہو گئے، کون کون شامل ہے؟اسلام آباد (پی این آئی) پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کے 52 اراکین 6 سالہ آئینی مدت پوری کرنے کے بعد سبکدوش ہو گئے۔ سبکدوش ہونے والے اراکین میں راجہ ظفر الحق، سرا ج الحق، رحمن ملک، آغا شاہ زیب درانی شامل ہیں۔ عائشہ رضا فاروق، اورنگزیب خان، جان کینتھ ولیم، چوہدری تنویر، ڈاکٹر اسد اشرف، اشوک کمار شامل ہیں۔ ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، غوث محمد خان نیازی، گیان چند، گل بشرا، حاجی محمد خان آفریدی، اسلام الدین شیخ شامل ہیں۔ خوش بخت شجاعت، لیفٹیننٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم، میاں محمد عتیق شامل ہیں۔ میر کبیر، یوسف بادینی، محمد علی خان سیف، محمد جاوید عباسی، خالد بزنجو، محمد عثمان خان

کاکڑ، نجمہ حمید شامل ہیں۔ نعمان وزیر، نصرت شاہین، پرویز رشید، راحیلہ مگسی، سجاد حسین طوری، ثمینہ سعید ریٹائر ہونے والوں میں شامل۔ سردار یعقوب خان ناصر، سسی پلیجو، تاج آفریدی اور سلیم ضیا ریٹائر ہونے والوں مین شامل ہیں۔۔۔۔۔کتنے فیصد پاکستانی چاہتے ہیں کہ حکومت انہیں کورونا ویکسین مفت فراہم کرے؟اسلام آباد(آئی این پی )ایک سروے کے مطابق 97 فیصد پاکستانیوں کو پتا ہی نہیں ہے کہ ملک میں کورونا سے بچائو کی کون سی ویکسین دستیاب ہے ۔ یہ انکشاف آئی پی ایس او ایس کے سروے میں ہوا ہے، سروے کے مطابق 89 فیصد پاکستانی چاہتے ہیں کہ حکومت انہیں ویکسین مفت فراہم کرے جب کہ 11 فیصد یہ ویکسین خریدنے کو تیار ہیں ۔ ویکسین گھر پر لگے گی یا کسی اور جگہ جانا پڑے گا؟ اس پر پاکستانی عوام الجھن کا شکار ہیں ۔ 57 فیصد سمجھتے ہیں کہ ویکسین کے لیے سرکاری اسپتال یا کسی اور مقام پر جانا ہوگا جب کہ 43 فیصد کا خیال ہے کہ کورونا کی ویکسین گھر پر لگوانا ہوگی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں