وزیر اعظم عمران خان اپنی شکست تسلیم کرکے اسمبلیاں تحلیل کریں اور دوبارہ انتخابات کرائیں، بڑا مطالبہ آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے یوسف رضا گیلانی کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا اب حکومت کی جانب سے اپوزیشن امیدوار کی جیت کو چیلنج کرنے کا اعلان کوئی حیثیت نہیں رکھتا،سلیکٹڈ وزیر اعظم

عمران خان اپنی شکست تسلیم کرکے اسمبلیاں تحلیل کریں اور دوبارہ انتخابات کرائیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ سینیٹ انتخابات کے تمام مراحل میں قومی اسمبلی کے مقابلے پر پوری قوم کی نظر تھی،قومی اسمبلی کا نتیجہ حکومت اور اپوزیشن کی کامیابی کا معیار ٹھہرا تھا،پی ڈی ایم امیدوار کی کامیابی ثابت کر چکی ہے کہ اڑھائی سال سے ملک میں جعلی حکومت ہے،عمران خان اپنی قومی اسمبلی میں اکثریت کھو چکے ہیں،عمران خان شکست تسلیم کرکے اسمبلیاں تحلیل کر یں اور دوبارہ انتخابات کرائیں،عمران خان ووٹ کے ساتھ خود بھی ضائع ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی پر پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو مبارکباد دیتا ہوں، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا اب اس کو چیلنج کرنے کا اعلان کوئی حیثیت نہیں رکھتا،جن کو ووٹ ڈالنے کا طریقہ نہیں آتا وہ لوگ ملک پر حکومت کر رہے ہیں،لانگ مارچ کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں طے کریں گے۔ حفیظ شیخ کی شکست کی اصل وجہ کیا ہے ؟ معروف تجزیہ کاراورسینئرصحافی نصراللہ ملک نےکہاہےکہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )میں بڑے پیمانے پر گروپ بندی ہےاوریوسف رضا گیلانی کی فتح بھی تحریک انصاف کی اندرونی دھڑے بندیوں کا نتیجہ ہے،وزیراعظم عمران خان اپنی ناراض اتحادی جماعتوں کو تو مناتے رہے لیکن پارٹی کی اندرونی دھڑے بندیوں پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے حفیظ شیخ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ تفصیلات کے مطابق یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے نصراللہ ملک کا

کہنا تھا کہ تحریک انصاف ماضی میں بھی الزام تراشی کی سیاست کرتی رہی ہے اور اب حفیظ شیخ کی شکست کے بعد بھی پی ٹی آئی یہی روش اختیار کرتی دکھائی دے رہی ہے ،وزیراعظم عمران خان اور حکمران جماعت نے اپنے اندرونی معاملات کا جائزہ لینے کی بجائے الزام تراشی اور ووٹوں کی خرید و فروخت کی روش برقرار رکھی تو آنے والے دنوں میں تحریک انصاف میں دھڑے بندیاں مزید مضبوط ہوں گی اور حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا مسترد ہونے والے سات ووٹوں کی تحقیقات کا اعلان ایک نیا پنڈورا باکس کھول دے گا جس سے اپوزیشن کی بجائے حکومت کے لئے مسائل کھڑے ہوں گے ،حکومت نے مزید مسائل سے بچنے کے لئے اپنی گورننس بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ پارٹی کے اندرونی اختلافات پر قابو نہ پایا تو آنے والے دنوں میں عمران خان پر دباؤ مزید بڑھ جائے گا ۔نصراللہ

ملک کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت کے خلاف خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے،پنجاب کے اندر بھی سینیٹ الیکشن ہوتا تو تحریک انصاف کے لئے مشکلات پیدا ہو جانی تھی ،تحریک انصاف کے کئی اراکین اسمبلی یہ سمجھتے ہیں کہ پنجاب میں گورننس بہتر نہ ہونے سے وہ اگلا الیکشن ہار جائیں گے اور کئی اراکین حکومت کو چھوڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں،تحریک انصاف نے پارٹی کے اندرونی اختلافات کی بجائے سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت اور پیسوں کے استعمال کا واویلہ مچانے کی کوشش کی تو دھڑے بندیاں مزید مضبوط ہو جائیں گی اور حکومت کو مستقبل میں زیادہ بڑے چیلنجز کا سامنا کرناپڑے گا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں