بڑی پیش رفت، شہباز شریف اور خواجہ آصف کو کوٹ لکھ پت جیل سے رہا کر دیا گیا

اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ انتخابات میں حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے احتساب عدالت نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور خواجہ آصف کو کوٹ لکھ پت جیل سے رہا کردیا، تفصیل کے مطابق احتساب عدالت کی اجازت کے بعد شہبازشریف اورخواجہ آصف کو کوٹ لکھ پت جیل سے اسلام آباد منتقل کیا گیا،مسلم لیگ(

ن )کے دونوں اہم رہنمائوں کو سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے،ذرائع کے مطابق شہباز شریف منسٹر انکلیو کے بنگلہ نمبر 26اور خواجہ آصف پارلیمنٹ لاجز کے مکان نمبر 302کے بلاک ایف میں رہائش اختیار کریں گے، مسلم لیگ( ن) کے دونوں رہنمائوں کی رہائش گاہوں کو سب جیل قرار دیا گیا ہے،شہباز شریف اور خواجہ آصف کی رہائش گاہ کے باہر پولیس نفری کو تعینات کردیا گیا ہے جبکہ وہاں بغیر اجازت کسی کو بھی آمد و رفت کی اجازت نہیں ہے، شہباز شریف اور خواجہ آصف کو کوٹ لکھ پت جیل کا عمل اپنے ہمراہ لے کر اسلام آباد پہنچا ہے، سینیٹ ووٹنگ کے بعد دنوں کو جیل منتقل کردیا جائے گا۔۔۔۔ اوپن بیلیٹ یا سیکرٹ؟ الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے طریقہ کار کا اعلان کر دیا اسلام آباد(آئی این پی ) الیکشن کمیشن نے پرانے طریقہ کار کے تحت سینیٹ انتخابات کرانے کا فیصلہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہونگے، وقت کم ہونے کے باعث پرانے طریقہ کار کے تحت ہی الیکشن کرائے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی رائے پر من و عن عمل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پرانے طریقہ کار سے سینیٹ الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت ہونے والے اہم اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے

اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل218تین کیتحت شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ موصول ہوگیا ہے، سینیٹ انتخابات گزشتہ سالوں کی طرح خفیہ بیلٹ پیپر کیذریعے ہونگے، ایوان بالا کے انتخابات کو شفاف بنانے کیلئیتمام اقدامات کئے جائیں گے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ماضی کے طریقہ کار کے تحت ہی الیکشن منعقد کرے گا، سینیٹ الیکشن میں ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اسپیشل سیکریٹری کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی چار ہفتے میں رپورٹ دیگی، کمیٹی کو نادرا اور دیگر اداروں تک رسائی حاصل ہوگی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں