لاہور(پی این آئی) پنجاب میں سینیٹ انتخابات میں تمام 11 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں، کامیاب امیدواروں میں 6 تحریک انصاف اور 5 مسلم لیگ ن کے کامیاب امیدوار شامل ہیں، الیکشن کمیشن ان امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کل جاری کردے گا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سینیٹ کی خالی
نشستوں پر انتخابات میں تمام 11 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔الیکشن کمیشن پنجاب نے کہا کہ پنجاب کی تمام خالی نشستوں پر حصہ لینے والے امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ان میں تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کے ٹیکنوکریٹس اورجنرل نشستوں پر تمام جماعتوں کے امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔ ان میں سید علی ظفر، ڈاکٹر زرقا، سعدیہ عباسی، عرفان الحق صدیقی، ساجد میر، اعظم نذیر تارڑ، اعجاز چوہدری، عون عباس اور کامل علی آغا بھی کامیاب ہونے والوں میں شامل ہیں۔اسی طرح پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ سرور نیازی اور مسلم لیگ ن کے مشاہداللہ خان مرحوم کے بیٹے افنان اللہ خان بھی بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔الیکشن کمیشن ان امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کل جاری کردیا جائے گا۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستا ن نے این اے 75ڈسکہ کے انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے 18مارچ کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے ۔جمعرات کوچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے این اے 75 مبینہ انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار کی نمائندگی کرنے والے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جن پولنگ اسٹیشن کے پریزایڈنگ افسران غائب ہوئے وہاں پولنگ کی شرح 86 فیصد تک رہی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیارات ہیں کہ معاملے کی تہہ تک تحقیقات کریں کہ ڈی ایس پی ذوالفقار ورک کی دوسری مرتبہ تعیناتی کا کون ذمہ دار ہے۔سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدوار کے سب سے بڑے سپورٹر نے کہا تھا کہ یہ ڈنڈے اور سوٹے کا الیکشن ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ گاؤں میں ڈنڈے سوٹے تو ویسے بھی چل جاتے ہیں۔الیکشن کمیشن کے رکن سندھ نے کہا کہ ویڈیو سے لگتا ہے ڈنڈے سوٹے کا لفظ محاورے کے طور پر بولا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں