سینیٹ میں پیسے کے استعمال پر اٹارنی جنرل کا تہلکہ خیز بیان، ثبوت دیں یا استعفیٰ دیں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات میں پیسوں سے متعلق بیان پر اٹارنی جنرل سے وضاحت کا مطالبہ کردیا۔ جمعرات کو اپنے بیان میں سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئر حسین بخاری نے کہاکہ اٹارنی جنرل کا پیسوں کی تقسیم کی تیاریوں سے متعلق بیان غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔انہوںنے کہاکہ اٹارنی جنرل

نے بیان دیکر تمام سیاسی جماعتوں پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے، سپریم کورٹ اٹارنی جنرل کو اس غیر ذمہ دارانہ بیان پر وضاحت کے لئے طلب کرے۔انہوںنے کہا کہ اٹارنی جنرل نے جو بیان دیا اس سے متعلق تمام شواہد پیش کرنے کے پابند ہیں،اٹارنی جنرل ثبوت پیش نہ کرنے کی صورت میں عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔۔۔۔ پاکستان کے بڑے سیف سٹی اتھارٹی کے آٹھ ہزار میں سے اڑھائی ہزار کیمرے خراب ہو گئے لاہور( این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور میں سیف سٹی اتھارٹی کے آٹھ ہزار میں سے اڑھائی ہزار کیمرے خراب نکلے، حکومت سے مزید کیمرے نصب کرنے کی سفارش تیار کر لی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق 2015 میں سابق حکومت نے ترکی کی طرز پر لاہور میں سیف سٹی اتھارٹی قائم کی، ابتدائی طور پرشہر کی نگرانی کے لیے 8 ہزار کیمرے نصب کیے گئے ، 8ہزار میں سے ساڑھے 5 ہزار کیمرے فعال جبکہ اڑھائی ہزار کیمرے خراب ہیں۔ 6 برس بعد بھی 30 فیصد سے زائد کیمرے فعال نہ ہوسکے ۔سیف سٹی اتھارٹی کے قیام کے بعد پہلی بار76 ہاٹ سپاٹ ایریاز میں کیمرے لگانے کی سفارش کی جا رہی ہے، کیمروں کی تنصیب سالانہ ترقیاتی پروگرام میں منظوری سے مشروط ہو گی۔چیف آپریٹنگ آفیسر سیف سٹی اتھارٹیز محمد کامران خان کا کہنا ہے کہ کیمرے ٹھیک کرانے کیلئے متعلقہ کمپنی سے رابطے میں ہیں 35 سے 40 تفتیشی روزانہ کیسز کے

حوالے سے رجوع کرتے ہیں۔۔۔۔ کئی وزیروں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کر دی اسلام آباد (پی این آئی) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافہ کھٹائی میں پڑ گیا؟ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں بیشتر وفاقی وزراء نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں عبوری اضافے کی مخالفت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ زیر غور آنے پر کئی وزراء نے تحفظات کا اظہار کیا۔اجلاس میں شریک بیشتر وزراء نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں عبوری اضافے کی مخالفت کی، موقف اختیار کیا گیا کہ تنخواہوں میں اضافہ اگلے مالی سال کے آغاز سے ہی کیا جائے، ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافے سے خزانے پر بوجھ بڑھے گا۔تاہم شیخ رشید سمیت کچھ وزراء سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافے کے حق میں ڈٹ گئے، جس کے بعد وفاق کے ماتحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری منظور کر لی گئی۔تنخواہوں میں اضافے پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے 21 ارب روپے سالانہ خرچ آئےگا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پےاینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں فرق کم کیا جا رہا ہے۔ گریڈ ایک سے 19 کے وفاقی ملازمین کی بنیادی

تنخواہ جبکہ گریڈ 21 سے 22 کے ملازمین کی تنخواہیں بجٹ میں بڑھائی جائیں گی۔ سمری میں بتایا گیا کہ 17 وفاقی اداروں پی ایم سیکرٹریٹ، نیب، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ و دیگر کے ملازمین اضافے سے مستفید نہیں ہوسکیں گے۔واضح رہے کہ حکومت نے کچھ روز قبل وفاقی اداروں کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ گریڈ 1 سے 19 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں یکم مارچ سے ایڈہاک بنیادوں پر اضافہ کیا جائے گا، بعدازاں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں یہ ایڈہاک اضافہ بنیادی تنخواہ میں ضم کر دیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں