حکومت کی جانب سے سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کرنے کیلئے آئنی ترمیم لانے کا اعلان، پیپلزپارٹی نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ انتخابات اوپن کرانے کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے آئینی ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن ایک ماہ بعد ہیں اس صورتحال میں جلد بازی میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں لائی جاسکتی۔

پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس طریقہ کار کی سخت مخالفت کرے گی ، کیوں کہ آئینی ترمیم میں حکومت کی بدنیتی نظر آرہی ہے۔دوسری طرف سینیٹ کی کل نشستیں کم کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں ، سینیٹر جاوید عباسی نے سینیٹ کی نشستیں100کرنے سے متعلق آئینی ترمیم آئندہ ہفتے منگل کو ایوان میں لانے کا اعلان کردیا ، تفصیلات کے مطابق فاٹا کے خیبرپختوںخواہ میں انضمام کے بعد سینیٹ کی کل نشستیں کم کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں ، اس حوالے سے ن لیگ کے سینئر رہنما اور سینیٹر جاوید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں سینیٹ میں سابق فاٹا کی 8 نشستوں کی تقسیم سےمتعلق چیئرمین سینیٹ کےخط پر بحث کی گئی۔اس دوران بتایا گیا کہ چیئرمین سینیٹ نے بھی 8 کی 8 نشستوں کی تقسیم کی بات کی ہے ، اجلاس میں شریک سیکریٹری قانون و انصاف نے کہا کہ چونکہ چیئرمین صاحب نے فاٹا کی نشستوں سے متعلق ایک خط لکھا ہے، اور یہ ابھی بل کی شکل اختیار نہیں کیا،اس لیے اس حوالے سے ابھی رائے نہیں دے سکتے ، اجلاس کے دوران کمیٹی کے سربراہ جاوید عباسی نے کہا کہ پیر کو ہم سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے سے متعلق چیئرمین سینیٹ سے میٹنگ کرینگے اگر کسی کو سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے پراعتراض نہ ہوا تو بل اسی دن ڈرافٹ کرلیں گے اور پھر سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے سے متعلق آئینی ترمیم منگل کوایوان میں لے آئیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں