پی ڈی ایم کا اتحاد خطرے میں، بلاول بھٹو کا آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

سکھر (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں اسٹیئرنگ کمیٹی کا رکن نہیں ہوں اس لیے پی ڈی ایم اجلاس میں نہیں گیا، (آج)الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں بھی شریک نہیں ہوں گا۔چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ(آج)

منگل کو ہم عمرکوٹ میں پیپلز پارٹی کی جیت کا جشن منائیں گے۔انہوں نے کہا کہ 2018میں الیکشن کمیشن کا متنازع کردار سب کے سامنے ہے، ہر ادارے کو غیرجانبدار اور غیرسیاسی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کرنے والوں میں بھارتی اور اسرائیلی شہری بھی ہیں، بانی رکن پی ٹی آئی نے فنڈنگ کے ثبوت دیے ہیں۔چیئر مین پیپلز پارٹی نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کا گٹھ جوڑ ختم ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ امید ہے پی ڈی ایم کے لانگ مارچ میں سکھر کے عوام ساتھ دیں گے، وزیراعظم کو گھر بھیج دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام پر مسلط کی گئی حکومت عوام دشمن حکومت ہے، ظالم حکومت نے عوام کو گیس سے محروم رکھا ہے۔۔۔۔۔پی ڈی ایم کو پر امن احتجاج کی اجازت دی ہے، امن و امان کی صورتحال پیدا کی تو قانون حرکت میں آئیگا، وزیر اعظم عمران خان نے خبردار کر دیااسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کو پرامن احتجاج کی اجازت ہے لیکن قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترجمانوں اورپارٹی رہنماں کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی ومعاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت نے براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا اور

وزیراعظم نے اس معاملے پر وزرا کی کمیٹی قائم کردی ۔ذرائع کے مطابق کمیٹی 2002 سے 2018تک براڈشیٹ کے ساتھ معاہدے کا جائزہ لے گی اور کس نے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، اس کی تحقیقات ہوں گی۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے براڈشیٹ سے فائدے کو این آر او سے تشبیہ قرار دیا۔اجلاس میں الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ اور اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے احتجاج کے معاملے پربھی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم کو پر امن احتجاج کی اجازت ہے، قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مذہبی جماعت کے دھرنے اور احتجاج کے معاملے پر علما سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ اس معاملے پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے، اس معاملے پر علما کو اعتماد میں لیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں