تمباکو مافیا نوجوان لڑکوں کے ساتھ ساتھ ہماری نوجوان بچیوں کوبھی ٹارگٹ کر رہا ہے، پناہ حکومت سے ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ پرعملی اقدامات اٹھانے کی اپیل

اسلام آ باد (آئی این پی) وفاقی وزیر برائے ماحول وموسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہاکہ تحریک انصاف عوام کے ووٹ سے منتخب ہوکر آنے والی جمہوری جماعت ہے، عوام کی صحت ہماری ترجیح ہے ،دوسال قبل وفاقی کابینہ سے پاس ہونے والاہیلتھ لیوی بل کن وجوہات کی بناپرتاخیرکاشکارہے ،اس سے متعلقہ ذمہ داران

سے پوچھ گچھ ہوگی ،پناہ کی آواز ہرسطح پراٹھائوں گی ،تاکہ عوام کی صحت کومحفوظ بنایاجاسکے ۔ یہ بات وفاقی وزیر برائے ماحول وموسمیاتی تبدیلی و (پناہ ) کی ایمبیسیڈر زرتاج گل نے پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)کے جنرل سیکریٹری ثناہ اللہ گھمن سے گزشتہ روز اپنے دفتر میں ہونے والی ملاقات کے دوران کہی۔اس موقع پرپناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ تمباکونوشی اورشوگری ڈرنکس دل کے علاوہ متعدد امراض کی ایک بڑی وجہ ہیں،مافیا نوجوان لڑکوں کے ساتھ ہماری نوجوان بچیوں کوبھی ٹارگٹ کررہاہے ،تمباکوکسی بھی طرح کی منشیات شروع کرنے کی جانب پہلاقدم ہے۔ثناہ اللہ گھمن نے کہاکہ آپ پناہ کی ایمبیسیڈر ہیں،حکومت اوروفاقی وزیر زرتاج گل کے عوام دوست اقدامات کوسراہاتے ہیں ،ڈبلیو ایچ او کے مطابق تمباکواپنے نصف صارفین کوماردیتاہے ،چینی کوسفید زہر قرار دیاگیاہے،ہیلتھ لیوی بل سے متعلق ہماراموقف بلاوجہ نہیں ،پاکستان بیورو آف سٹیاٹسٹکس(پی بی ایس ) کی رپورٹ کے مطابق پچھلے سال کی بانسبت شوگری ڈرنکس اورتمباکوکی پیداوار میں21.28فیصد اضافہ ہوا،جس سے مزید بیماریوں میں بھی اضافہ ہوا۔ہیلتھ لیوی بل پرعمل درآمدکامعاملہ جب وفاقی محتسب پہنچاتوایف بی آر نے موقف اختیارکیاکہ ہیلتھ لیوی بل پرکوئی اعتراض نہیں ،لیکن ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ کی راہ میں مزید رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔جب

کوئی چیز وفاقی کابینہ آتی ہے ،تو اس سے قبل وہ تمام مراحل سے ہوکر آتی ہے ۔ وفاقی وزیرزرتاج گل نے پناہ کی کاوشوں کوسراہااورکہاکہ عوام کوصحت کی بہترین سہولیات پہنچانے کے لئے حکومت نے گراں قدر اقدامات اٹھائے ،پناہ نے صحت کونقصان پہنچانے والے جن عوامل کاتذکرہ کیا،ان سے متعلق چھان بین کی جائے گی ،کہ ایسی کیاوجوہات ہیں کہ ایک بل کابینہ سے پاس ہواس کے باوجود معاملات تاخیر کا شکار ہوں، حقائق تک رسائی حاصل کرنا تحریک انصاف کی حکومت کا خاصہ رہا ہے، جہاں جو غلطی ہوئی اس کو سدھاراجائے گا، غلطی کرنے والوں کو سزا بھی دی جائے گی۔ اس معاملہ کواسمبلی میں بھی زیر بحث لایا جائے گا۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں