لاہور (پی این آئی) اپنے قریبی افراد اور منظور نظر لوگوں کو نوازنے والی پاکستان کی سیاسی جماعت مسلم لیگ اپوزیشن میں آنے کے بعد مبینہ طور پر مالی بحران کا شکار ہو گئی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں کام کرنے والے ملازمین ایک ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں۔ میڈیا ذرائع نے بتایا
کہ مسلم لیگ ن پنجاب کی جانب سے تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر اخراجات کے سلسلے میں لیگی رہنماؤں سے پانچ پانچ لاکھ روپے چندہ وصول کیا گیا اور گذشتہ برس اکتوبر سے ملازمین کی تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔تاہم قبل ازیں دو ماہ کی تنخواہ رہتی تھی جس میں ایک مہینےکی تنخواہ تو دے دی گئی لیکن ایک مہینےکی تنخواہ سےآج بھی مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ کے آفس گارڈز، سکیورٹی اہلکار اور ویٹر و دیگر ملازمین محروم ہیں۔مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ میں تقریباً چالیس ملازمین کام کر رہے ہیں جن کی تنخواہ کی مد میں تقریباً آٹھ لاکھ روپے ادا کیے جاتے ہیں۔لیکن اب مسلم لیگ ن کے پاس ملازمین کی تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں ہیں جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ میں کام کرنے والے ملازمین کافی مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں اور معاشی طور پر بھی بدحال ہو گئے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مسلم لیگ ن نے گذشتہ برس جب پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کی میزبانی کا فیصلہ کیا تھا اُس وقت بھی پارٹی رہنماؤں نے بڑی تعداد میں بھاری رقوم پارٹی فنڈز میں جمع کروائی تھیں ۔چندہ مہم کے تحت فیصل کھوکھر نے پارٹی فنڈ میں 30 لاکھ روپے جبکہ سیف الملوک نے 20 لاکھ روپے جمع کروائے۔ سابق لیگی چئیرمین عمران شاہ نے پارٹی کو 10 لاکھ روپے کا فنڈ دیا تھا۔ لیگی ذرائع کے مطابق ایک مشہور کاروباری شخصیت نے 15 لاکھ روپے کیش جمع کروایا جبکہ ایک اور کاروباری شخصیت نے پارٹی فنڈ میں پانچ لاکھ روپے جمع کروائے تھے۔ تاہم اب مسلم لیگ ن کے مبینہ مالی بحران کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں