لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن نے پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا، سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ خالی نشستوں پربھرپور حصہ لے گی،ہم نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی نشستوں پر اپنا امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے مسلم لیگ ن کے اعلیٰ سطی
پارلیمانی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ملک کی ناکام معاشی پالیسیاں ہیں، صنعت کا شعبہ اور اانجینئرنگ سیکٹر اور دوسرے شعبے تباہ ہوکررہ گئے ہیں، ملک اور معیشت گروتھ سے چلتے ہیں، ان کو پتا ہی نہیں ،قوم کو نے دیکھ لیا کہ سفاک اور سنگدل بھی ہیں، ایک سلیکٹڈ نے مجبور بے کس لوگوں کی بات ماننے سے انکار کردیا، 6دنوں سے منفی درجہ حرارت میں میتیں رکھ کر بیٹھے رہے، وہ کہتے رہے کہ وزیراعظم باپ کا درجہ رکھتا ہے کہ ہمارے سروں پر ہاتھ رکھ دیں، یقین دہانی کروا دیں کہ آئندہ یہ قیامت نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ مئی 2018ء میں بھی یہ حادثہ ہوا تھا، اس وقت مطالبہ کیا تھا کہ آرمی چیف آئیں، اس وقت بھوک ہڑتال کی تھی، ہم وہاں گئے، ہم نے کوئی شرط نہیں رکھی کہ پہلے بھوک ہڑتال ختم کرو۔ یہ بے روزگاری، مہنگائی، اور دہشتگردی کو شکست نہیں دے سکے، کشمیر ہڑپ کرنے والی خارجہ پالیسی کو شکست نہ دے سکے، انہوں نے مظلوم بچوں کو شکست دی، ان سے اپنی ضد منوا کرجیت کر فاتحانہ طور پر کوئٹہ پہنچے ہیں، قوم نے آپ کا چہرہ دیکھ لیا کہ آپ میں ہمدردی نہیں سفاکی ہے۔یہ بلیک میلنگ نہیں بلکہ انسانی ہمدردی ہے، انسان ہی اس دکھ کو محسوس کرسکتا ہے، عمران خان کے رویے کی مذمت کرتے ہیں،کیا نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جب مسجد میں بم دھماکا ہوا، ان کے پاس گئیں، تو انہوں نے کوئی مطالبہ نہیں رکھا، انہوں نے کہا کہ مریم نواز، بلاول بھٹو اور عبدالغفور حیدری گئے وہاں ہمدردی کی کہ پوری قوم آپ لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔لیکن حکومت نے اس کو مسئلہ بنادیا، اگر وہاں بھیجے بھی تو ایک مسلک کے وزراء بھیج
دیے، اپنی ضد منوا کر کوئٹہ بھی تو کیا گئے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے خالی نشستوں پر الیکشن میں بھرپور حصپ لینے کا فیصلہ کیا ہے، پی ڈی ایم کی جماعتوں کے ساتھ مل کر ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے،ہم نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی نشستوں پر اپنا امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لوگوں کی شہبازشریف سے ملاقات ہوئی، زندگی میں پہلی بار میں نے شہبازشریف کی آنکھوں میں آنسو تھے، انہوں نے کہا کہ میری پوری حکومت انسانیت کا تحفظ کرتی ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ میری حکومت میں سیاسی ہدایت پر ایسا ظلم کرے، میں ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا تعلق لندن پلان کی اس کامیابی سے تھا، جو آپریشن ضرب عضب شروع ہونے کے بعد دم توڑ گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں