مظفرآباد/دھیرکوٹ/راولپنڈی(پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد اور سابق وزیر اعظم سردارعتیق احمدخان نے کہاکہ کشمیری عوام نے ہندوستان کا جبر مسترد کردیا ہے۔ وہ حق خوداردیت کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہ ہونا عالمی ادارے
کی ساکھ کو خراب کررہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی ادارہ اپنی قراردادوں پرعملدرآمد کے لیے ٹائم فریم مقررکرے۔ سردارعتیق احمدخان نے کہاکہ کشمیر حق خودارادیت کا مسئلہ ہے۔ہندوستان اس مسئلے کوغلط رنگ دے کر عالمی برادری کو گمراہ کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور ہندوستان ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہوگا۔ انسانوں کی خواہشات کو کچلنے سے مسئلے حل نہیں ہوتے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے دھیرکوٹ کے ایک روزہ دورہ کے بعد راولپنڈی روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ حق خوداردیت کے اصول پر عمل کر کے مسئلہ کشمیرکاحل نکال کر جنوبی ایشیاء کو تباہی سے بچایاجاسکتاہے۔ آج کے دن اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے حق خودارادیت کا وعدہ کیا تھا اور 73 سال سے کشمیری اقوام متحدہ کے اس وعدے کے پورا ھونے کے منتظر ھیں۔انہوں نے کہاکہ غاصب بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے بجائے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے اور 73 سال سے کشمیری یہ مظالم برداشت کرتے چلے آ رھے ھیں لاکھوں افراد شھید کیے گے لیڈر شپ نے اپنی جوانی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرتے ھوئے گزار دیں۔ جدوجہد آزادی میں جو قربانیاں کشمیریوں نے دی ھیں تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بنیادی
کردار ادا کرتے ہوئے اپنی قراردادوں پرعملدرآمد کا اہتمام کرنا چاہیے مسئلہ کشمیر74برس سے حل طلب ہے۔ اور اقوامت متحدہ کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔بدقسمتی سے اس طویل مدت کے بعد بھی یہ مسئلہ حل طلب ہے۔ اس عرصے میں ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کیں مگر کشمیری عوام نے ہندوستان کا جبر مسترد کردیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں