تعلیمی ادارے کھولنے کے معاملے پر سندھ کا پھر اختلاف، 19 جنوری کو حتمی فیصلہ کریں گے، واضح کر دیا گیا

کراچی(آن لائن)وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اسکول کب سے کھلیں گے اس حوالے سے ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔ 25 جنوری سے پرائمری اسکول کھولنے کی تجویز آئی ہے جبکہ سیکنڈری اسکول فروری کے پہلے ہفتے میں کھولنے کی تجویز سامنے آئی ہے، بعد میں بڑی کلاسیں کھولنے کی تجویز بھیجی گئی

ہے، 19 جنوری کو اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ تجویز میں تین مراحل میں اسکول کھولنے کی بات کی گئی ہے، اسکول کھولنے کا فیصلہ این سی او سی، ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کا ڈیٹا دیکھ کر کرنا ہے۔سعید غنی نے کہا کہ اسکول کب سے کھل جائیں گے یہ ابھی کہنا مشکل ہے لیکن ایس او پیز پر عمل درآمد ہو رہا ہو تو لاک ڈاؤن کی ضرورت ہی نہ پڑے، لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہو تو پورے ملک میں ہونا چاہیے۔۔۔۔۔

سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کالاڑکانہ کے مختلف اسکولوں کا دورہ، ایسے حالاے دیکھے کہ برہم ہوگئے، اہم میٹنگ کا بتا کر کہاں چلے گئے؟

لاڑکانہ(این این آئی)سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی منگل کوایک روزہ دورے پرلاڑکانہ پہنچے ،جہاں انہوں نے مختلف اسکولوں کا معائنہ کیا،طالب علموں کے درمیان سوشل فاصلہ نہ ہونے اور اساتذہ کی غیر حاضری پربرہم ہوگئے۔ اسکول انتظامیہ کے اصرار کے باوجود خستہ حال عمارت اور ناقص انتظامات کو دیکھےبغیرچلے گئے۔تعلیمی ادارے کھولنے کے اعلان کے بعد سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی لاڑکانہ پہنچے۔

انہوں نے مختلف اسکولوں کا معائنہ کیا۔معائنے کے دوران طالب علموں کے درمیان سوشل فاصلہ نہ ہونے، ایس اوپیرکے ناقص انتظام اور اساتذہ کی عدم موجودگی پر برہم ہوگئے ۔دورے کے دوران جب صوبائی وزیرگرلز ہائی اسکول پہنچے تو اسکول انتظامیہ نے انہیں مسائل اور خستہ حال بلڈنگ کے حوالے سے بتانا چاہا تو وزیر موصوف کو اپنی میٹنگ یاد آگئی۔اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کو اسکول کے پرنسپل نے بتایا کہ گرلز ہائی اسکول کی 5ہزار طالبات کے لئے73 اساتذہ ہیں جبکہ سندھی کے ایک،کیمسٹری کے 3،فزکس اور پاکستان اسٹڈی ،ریاضی کے 2،2 ٹیچر ناکافی ہیں۔انہوں نے بتایاکہ انگریزوں کے دور حکومت میں بنائی گئی اسکول کی عمارت بھی مخدوش ہوگئی ہے، جس کے بعد صوبائی وزیر سعید غنی اہم میٹنگ کا بتاکر اسکول سے روانہ ہوگئے۔ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے پچھلے دور حکومت میںگرلز ہائی اسکول کے فرنیچرکے لئے 20لاکھ روپے کی گرانٹ منظورکی گئی تھی تاحال اسکول کو نہیں مل سکی ہے ۔واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے 12سالہ دور حکومت میں تعلیمی اداروں کی مخدوش عمارتوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں