ہماری جدوجہدعمران خان کوہٹانے کی نہیں، ن لیگ کے بڑے لیڈر کا حیرت انگیز مؤقف

لاہور(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہماری جدوجہدعمران خان کوہٹانیکی نہیں پاکستان کوآئین کیمطابق کھڑاکرنیکی ہے، جمعہ کو نجی ٹی پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ نیب کے دفتر کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے، عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں

این آر او پرچل رہے ہیں،19جنوری کو پی ڈی ایم الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرے گی،احسن اقبال نے کہا کہ نیب کا کیلنڈرپی ڈی ایم کے سیاسی کیلنڈرسے مل کر چلتا ہے، ہم اداروں پر دبائو نہیں ڈال رہے ہیں،لانگ مارچ کا حتمی فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے،عمران خان نے اپنی ناکامی کے سائے قومی اداروں پرڈال کرانکاامیج خراب کیاہے،انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان نے محمدعلی درانی سے کہاکہ جب تک عمران خان ہے مذاکرات نہیں ہوسکتے، جیل میں کوئی شخص حکومت کی اجازت کے بغیر قیدی سے نہیں مل سکتا، آصف زرداری اور نواز شریف کی سوچ میں ہم آہنگی ہے، جب محسوس ہوگااستعفوں سے حکومتی عمارت گر سکتی ہے استعفوں کی اینٹ نکال لیں گے۔ عمران خان صادق اور امین نہیں، وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے نیا طریقہ ڈھونڈ لیا گیا، عدالت میں جانے کا امکان پاکستان پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے اجلاس میں وزیراعظم کی نااہلی کے لیے پٹیشن دائر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے نیا طریقہ ڈھونڈ لیا۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان صادق اور امین نہیں ان کے خلاف پٹیشن دائر کرنی چاہئیے۔پی ڈی ایم مشترکہ طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرے۔پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم کے سربراہ اجلاس میں عمران خان کی نااہلی کی پٹیشن پر مشاورت کی گئی۔پیپلز پارٹی کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کی پٹیشن کا معاملہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہو گا۔پی ڈی ایم کا اجلاس آج ہو گا جس میں مستقبل کے متعلق اہمن فیصلے متوقع ہیں۔اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس جاتی امراء رائے ونڈ میں ہوگا ۔ اجلاس کی صدارت اتحاد کے صدر مولانا فضل الرحمان کریں گے جبکہ

اجلاس میں اتحاد میں شامل جماعتوں کے سربراہان اور سینئر مرکزی رہنما بھی شریک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کے حوالے سے غور کیا جائے گا اور اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں متوقع طور پر اکثریتی رائے کا فیصلہ تسلیم کیاجائے گا ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفے دینے او رلانگ مارچ کیلئے مناسب وقت بارے بھی غوروخوض کیا جائے گا ۔ اجلاس میں تمام جماعتیں 31دسمبر کی ڈیڈ لائن کے مطابق اپنے اراکین کے استعفوں کے حوالے سے بھی آگاہ کریں گی ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کا بھی امکان ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں