پاکستان اور ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار نہیں ہو نے چاہئیں، اسرائیل پاکستان کے نیوکلئیر اثاثوں کو نیوٹلائز کرنا چاہتا ہے

لاہور (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی کا کہنا ہے کہ میں جاننا چاہتا ہوں کہ نواز شریف کو کس نے کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر ہماری تجارت بہتر ہو جائے گی۔کیا اسرائیل ہم سے اتنا کچھ خریدے گا کہ ہماری تجارت بہتر ہو جائے گی۔کیا ہم صرف اس لیے ہر اصول کو رد کر کے اسرائیل کو تسلیم

کر لیں کہ وہ ہم سے کچھ چیزیں خریدے گا۔کیا ہم نے اسرائیل کو تسلیم نہ کیا تو دوسرے ملک ہم سے چاول اور دیگر چیزیں نہیں خریدیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو ہم سے یہ مسئلہ نہیں کہ پاکستان ہمیں تسلیم نہیں کرتا۔اگر ہم اسرائیل کو تسلیم کر بھی لیں تو وہ ہمارے نیوکلئیر اثاثوں کو نیوٹلائز کرنے کی کوشش کرے گا۔اسرائیل سمجھتا ہے کہ مسلم ملک کے پاس وہ ہتھیار نہیں ہونے چاہئیے جو ہمارے پاس ہیں اور یہ ہتھیار صرف دو ملکوں کے پاس ہیں۔ایک ایران ہے دوسرا پاکستان ہے،اس لیے اسرائیل پاکستان اور ایران سے خوف محسوس کرتا ہے۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق مولانا اجمل قادری نے مریم کی طرف سے نوازشریف کی اسرائیلی نوازیوں‌ پرپردہ ڈالنے کی کوششوں‌ اورپاکستان سے چند لوگوں کواسرائیل بھیجنے کے احکامات سے توجہ ہٹانے کے معاملے پرسخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بہت حیرانی کی بات ہے کہ ایک سابق وزیراعظم جھوٹ بول رہا ہے ۔مولانا اجمل قادری نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میں جھوٹ نہیں بول رہا بلکہ نوازشریف جھوٹ بول رہے ہیں ، اگرانہوں‌ نے اپنے سیاہ کارناموں‌ پر ایسے بیانات کے ذریعے پردہ ڈالنے کی کوشش کی تو میرے پاسنوازشریف کے اسرائیل کے حوالے سے اوربھی راز ہیں جو میں قوم کے سامنے رکھ دوں‌ گا ۔ خیال رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے دور میں ایک پاکستانی وفد نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا، اس دورے کی قیادت مولانا اجمل قادری نے کی تھی جس کے بعد مولانا محمد اجمل قادری نے بھی اسرائیلی میڈیا کے دعوے کی تصدیق کر دی تھی۔سرپرست اعلیٰ جمیعت علماء اسلام (م) مولانا محمد اجمل قادری نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں اسرائیل کا دورہ کیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں