آٹا فی من 600 روہے مہنگا، محکمہ برقیات کی طرف سے غیر معیاری میٹرز کی تنصیب کے خلاف پیر کو پونچھ بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کا اعلان

راولاکوٹ (آصف اشرف) آزاد کشمیر میں آٹے کی قیمت میں فی من 600 روپے اضافے اور صارفین کے بجلی میٹر تبدیل کر کے محکمہ برقیات کی طرف سے از خود غیر معیاری اور ناقص میٹرز کی تنصیب اور مہنگائی کے خلاف21 دسمبر پیر کو پونچھ بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا فیصلہ۔پاکستان سے آزاد

کشمیر کو ملانے والے آزاد پتن پل اور ٹائیں پل پر دھرنوں کا بھی اعلان۔ انجمن تاجران راولاکوٹ کے سینئر نائب صدر تنویر خالق اور جنرل سیکرٹری اعجاز حنیف نے اس کال کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ حکومت پاکستان سے سبسڈی دے کر آٹے کی قیمتیں گلگت جتنی رکھنے اور آزاد کشمیر کو لوڈشیڈنگ فری زون بنانے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ اس بات کا فیصلہ کھائیگلہ میں پونچھ بھر کی عوامی ایکشن کمیٹیوں کے نمائندہ اجلاس میں کیا گیا۔ جس میں گلباز خان، ارباب خان ایڈووکیٹ(تھوراڑ)، یاسر ارشاد، شاہد شریف، احسن اسحاق، فاران مشتاق، ذوالفقار عرف بھٹو، بازار چوہدری کھائیگلہ فاروق خان، زبیر شریف، ناصر سرور، ابرار لطیف سمیت ایکشن کمیٹیوں کے زعماء نے شرکت کی۔ اور کہا کہ آٹے کی قیمت کے ساتھ آزاد کشمیر حکومت بجلی کے میٹروں کی تنصیب کر کے غریبوں کو لوٹ مار کرنے کا فیصلہ بھی واپس لے۔ تمام پرانے میٹرز Test Meterکے ذریعے چیک کروائے جائیں جو میٹر صحیح چل رہے ہیں انہیں بحال رکھا جائے اور خراب میٹروں کی جگہ صارف کو اختیار دیا جائے کہ وہ خود مارکیٹ سے میٹر خریدی۔ محکمہ برقیات جو میٹر لوگوں کو دے رہا ہے وہ انتہائی ناقص اور ضرورت سے زیاد ہ بل دے رہے ہیں حکومت اس فیصلہ کو واپس لے۔ پیر کو پونچھ میں شٹر ڈاؤن کے ساتھ پہیہ جام بھی ہو گا۔ اس کے ساتھ صدر آزاد کشمیر مسعود احمد خان

وزیر امور کشمیر امین گنڈا پور، اور ممبر پاکستان قومی اسمبلی، بیگم نورین ابراہیم سے مداخلت کی اپیل آزاد کشمیر میں آٹے کی قیمت، گلگت کی طرح سبسڈی دے کر وہاں جتنی رکھی جائے۔قیمتوں میں اضافہ کر کے فاروق حیدر حکومت نے غریبوں کو فاقوں پر مجبور کردیا مشتعل مظاہرین کا الزام شمالی کشمیر (گلگت) میں سب سٹی دینے اور آزاد کشمیر میں 200گنا قیمتوں میں اضافہ عوام نے رد کردیا۔اس سے پہلے کھائی گلہ میں قائم ایکشن کمیٹی کے سربراہ چوہدری فاروق، بن جونسہ میں قائم ایکشن کمیٹی کے سربراہ رشید خان، ابرار عظیم، عوامی ایکشن کمیٹی چھوٹا گلہ کے قائد،زائد رفیق ایڈووکیٹ، نذرکلیم،اظہر کاشر،عوامی ایکشن محازچک کے عامر شاہدکے قیادت میں ریلیاں نکالی گئیں۔ بعد ازاں مشترکہ مرکزی جلسہ منعقد ہوا کھائی گلہ، جنڈالی بن جونسہ، چھوٹا گلہ، حسین کوٹ، چیک، اور گرد و نواح کے بازار مکمل بند رہے، ٹرانسپورٹ بھی معطل رہی۔ راولاکوٹ انتظامیہ نے مظاہرین سے ہڑتال موخر کرنے کی بار بار مانگ کی لیکن عوام نے و ہ بھی رد کردی، دوسری طرف آزاد کشمیر کے سابق صدر محمد یعقوب خان راولاکوٹ سے منتخب ممبر اسمبلی حسن ابراہیم جے کے ایل ایف کے چیئر مین صغیر خان،جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر خالد محمود، سابق امیر اعجاز افضل، ٹرانسپورٹ یونین آزاد کشمیر کے سپریم ہیڈ ارشد خان، نیشنل عوامی پارٹی کے صدر لیاقت حیات، انجمن تاجران آزاد کشمیر کے صدر افتخار فیروز، سینئر نائب صدر تنویر خالق، اعجاز حنیف، عرفان اشتیاق نے بھی اس ہڑتال سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ، کیا ہے کہ فوری

طور پر مطالبات حل کیے جائیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں