ملک بھر میں پیٹرول کا بحران ، قیمتوں میں اضافہ اور پیٹرول کی کمی ہونے کا خدشہ ، بری خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن (اپوٹا) نے راولپنڈی اسلام آباد ڈویژن میں ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے بعد راولپنڈی ، اسلام آباد سمیت ملک بھر میں پٹرول بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہڑتال کے بعد ملک بھر میں پٹرول کی فراہمی معطل کردی گئی ہے ۔ ذرائع کا کہناہے کہ

اس ہڑتال کے بعد ملک بھر میں پٹرول کی کمی اور قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔اگر ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال جاری رکھی تو ملک میں رواں سال جون والی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ راولپنڈی کی انتظامیہ کو حکم دیا جائے کہ وہ اپنا حکمنامہ واپس لے۔ راولپنڈی انتظامیہ کی جانب سے آئل ٹینکرز کو رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک محدود سفر کاحکم دیا گیا تھا، جس کے بعد آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال دی تھی۔ واضح رہے کہ جون میں بھی ملک بھر میں پٹرولیم بحران پیدا ہوگیا تھا، جس پر وفاقی حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی۔ پیٹرولیم بحران، حکومت عمران خان کے کونسے قریبی ساتھی کو بچانے کی کوشش کررہی ہے؟ سینئر صحافی نے پول کھول دی سینیئر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ پٹرولیم بحران میں حکومت وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر کو بچانے کا منصوبہ بنا رہی ہے، اور سارے بحران کا ذمہ دار سیکرٹری اور بیوروکریسی پر ڈالنے کا پلان تیار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ہم نے عمران خان سے بہت سی امیدیں لگائی تھیں لیکن ان کے دور میں کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ان کے دور میں ہونے والی کرپشن جائز اور نواز شریف کے دور میں ہونے والی کرپشن ناجائز؟ یہ ایسے ریاست مدینہ بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شوگر سکینڈل کی رپورٹ آئی رزلٹ زیرو، گندم بحرا ن آیا نتیجہ صفر۔۔ اب اس رپورٹ پر بھی ذمہ داران کو بچا لیا جائے گا۔ ایک مشیرکے حکم پر سب کچھ ہوا لیکن اسے بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پٹرولیم بحران سے متعلق رپورٹ منظر عام پر آئی تھی۔رپورٹ کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کے

ذیلی اداروں کے درمیان رابطوں کا فقدان بھی پٹرول بحران کی وجوہات میں شامل ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو پیش کردہ پٹرول بحران کی تحقیقاتی رپورٹ میں ایف آئی اے نے بحران کا ذمہ دار پٹرولیم ڈویژن کے ذیلی اداروں کو ٹھہرایا ہے۔ رپورٹ میں پٹرول بحران کے دوران کمپنیوں کے پاس وافر ذخیرہ موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں پٹرولیم بحران کا باعث بنیں۔پٹرول پمپس کو جان بوجھ کر پٹرولیم کی سپلائی روکی گئی۔کمپنیوں کے پاس ذخیرہ ہونے کے باوجود مصنوعی بحران پیدا کیا گیا۔بحران کے دوران حکومتی اداروں نے کمپنی کے ذخیرے کی جانج پڑتال نہیں کی۔تحقیقاتی رپورٹ میں بحران کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ایف آئی اے کے وزارت پڑولیم سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ رواں سال جون جولائی میں ملک میں پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی تھی۔ جس کے بعد وفاقی حکومت نے پٹرول کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث کمپنیوں کا پتا لگانے کے لیے انکوائری کمیشن بنایا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں