اسلام آباد (این این آئی)11 جنوری کو نجی تعلیمی ادارے ہر صورت کھولے جائیں گے،آئندہ کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے سپریم کونسل کا قیام،اگر کسی تعلیمی ادارے کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ سب کچھ کھلا ہے تعلیمی ادارے کیوں بند کیے گئے ہیں۔ ملک اظہر محمود نے مشترکہ
اجلاس کا اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز کے زیراہتمام اسلام آباد و راولپنڈی کی تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی تنظیموں اور سٹیک ہولڈرز کا ایک اہم اجلاس چوہدری ناصر محمود کی زیر صدارت اسلام آباد شکرپڑیاں میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایپسما کے صدر ابرار احمدخان، نیپس کے صدر چوہدری عبیداللہ، پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن اسلام آباد کے صدر زعفران الہی، پی۔ ایس۔ این کے صدر ڈاکٹر افضل بابر، ریپس کے صدر محمد عثمان، ایپکس گروپ آف کالجز کے صدر عثما ن اکبر ،ایپسکا پنجاب کے صد ر راجہ الیاس کیانی، دی ایجوکیٹر فورم کے صدر امتیاز رفیع بٹ، آئی۔ ایف۔ سی کے صدر چوہدری محمد طیب، ملک نسیم احمد صدر پرائیویٹ سکولز اہنڈ کالجز مینجنٹ ایسوسی ایشن کینٹ ، انعام الدین قریشی صدر نیپس، نافع کے نمائندے افتخار علی جنجوعہ، ایجوکیشنل سوسائٹی کے صدر حافظ محمد بشارت، بیکن سکولز سسٹم کے نمائندیملک حمزہ اعوان، ممبر بورڈ آف گورنر فیڈرل بورڈ چوہدری جاوید اقبال، ممبر ڈی۔ آر۔ اے راولپنڈی عرفان مظفر کیانی، ایاز چوہدری کنوینئر مدارس الائنز، دی سپر ٹ سکولز سسٹم ، دی سمارٹ سکولز سسٹم ، دارارقم سکول کے ڈائریکٹر شہزاد چیمہ، دی روٹس سکولزسسٹم کے ڈاکٹر طارق، راجہ ارشد محمود جنرل سیکٹری پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن اسلام آباد ،الائیڈ سکول سے محمود ملک ، پاکستان چیمبر آف ایجوکیشن سے محمد آصف، پیما کے صدر عبدالحمید، سٹریٹ سکول کے صدر مظہر اقبال، صدر پرائیکو سکولز عبدالغفور،سیدمنورحسین و دیگر تنظیمات نے شرکت کی۔ اجلاس کے تمام شرکاء نے متفقہ طور پر حکومتی رویہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام شعبہ جات کھلے ہوئے ہیں صرف تعلیمی ادارے ہی کیوں بند ہیں۔ اجلاس کا اعلامیہ پڑھتے ہوئے ملک اظہر محمود نے کہا کہ تمام اسٹیک
ہولڈرز کے باہمی مشورے کے بعد طے پایا کے تعلیمی ادارے ہر صورت 11 جنوری کو کھول دیئے جائیں گے۔ ایس او پیس پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ تعلیمی سیشن کو اگست میں لیجانے کی حکومتی تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا گیا کہ این سی او سی کے اجلاس سے قبل اسد عمر کو تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کئے جائیں گے۔ حکومت سوشل سیکورٹی اور اولڈ ایج بینیفٹ کی ایک سال کی کنٹریبیوشن کو معاف کرے۔تمام تعلیمی اداروں کو آسان شرائط پر بلا سود قرض مہیا کئے جائیں۔ ملک اظہر محمود نے کہا کہ آج کے اجلاس میں تمام تنظیموں کے صدور پر مشتمل سپریم کونسل کی تشکیل دے دی گئی ہے۔ سپریم کونسل حکومت سے مذاکرات کرے گی اور آئندہ کالائحہ عمل طے کرے گی۔ ملک اظہر محمود نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے تعلیمی اداروں کو جبرآبند کرنے کی کوشش کی تو ہم تمام تعلیمی ادارے اس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں