چارجنگ پر لگے فون نے خاتون کی جان لے لی، لاش جب اسپتال لائی گئی تو پیلی پڑ چکی تھی، پولیس

ماسکو (این این آئی)روس میں آئی فون چارجنگ کے دوران باتھ ٹب میں گرنے سے 24 سالہ خاتون موت کے منہ میں چلی گئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاں بحق ہونے والی لڑکی کپڑوں کے ایک اسٹور میں کام کرتی تھی اور سہیلی کے ہمراہ ایک ہی کمرے میں رہائش پذیر تھی۔ساتھ رہنے والی لڑکی نے بتایا کہ میں

نے ایک دم سے زور دار چیخ سنی اور جب میں اس کے پاس پہنچی تو وہ مرچکی تھی۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لڑکی کی موت کرنٹ لگنے سے ہوئی، لاش جب اسپتال لائی گئی تو پیلی پڑ چکی تھی۔لڑکی کی سہیلی نے بتایا کہ جب میں نے اس کو چھوا تو مجھے بھی کرنٹ لگا پانی میں ایک اسمارٹ فون تھا ، یہ چارج کر رہا تھا۔ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ لڑکی موت آئی فون8 پانی میں گرنے سے ہوئی جو کہ چارجنگ پر لگا ہوا تھا۔ اس واقعہ کے بعد روس میں ایک انتباہ جاری کیا گیا ہے۔۔۔۔

توانائی کے مسائل کا حل تلاش کر لیا گیا، فرش پر چل کر بجلی پیدا کرنے کا طریقہ سائنسدانوں نے دریافت کر لیا

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے دو نوجوان سائنسدانوں نے بجلی پیدا کرنے کا ایک نیا اور انوکھا طریقہ ایجاد کرنے کا دعوی کیا ہے اور کہا ہے کہ پیدل چلنے سے ان ضرورت کے مطابق بجلی بھی پیدا کر سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق دونوں سعودی سائنسدانوں نے امریکی مرکز ایجادات میں اپنا یہ نظریہ درج کیا ہے جس میں یہ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ فرش کے نیچے رکھے چھوٹے پسٹنوں پر چل کر بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔یہ بجلی کے چھوٹے جنریٹرز سے جڑے ٹبوں میں مائعات یا گیسوں کی گردش سے پیدا کرسکتی ہے۔سعودی عرب کی شاہ عبد العزیز یونیورسٹی میں توانائی انجینیرنگ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حسین باصی اور عبد العزیز یونیورسٹی میں میڈیکل انجیئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید الخطیب نے مشترکہ طور پر یہ تخیل پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی آمدورفت یا ورزش کے لیے چلنے کی خواہش سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ اس طرح ضائع ہونے والی توانائی کی بچت کی جا سکتی ہے۔ڈاکٹر باصی نے عرب ٹی وی کو بتایا کہ بجلی کی کھپت ایک ایسی چیز ہے جو ہمارے ساتھ طویل عرصے تک جاری رہے گی لیکن مسئلہ اس توانائی کے ذرائع ، اس کے استعمال کے طریقوں اور اس کو پیدا کرنے کے طریقوں میں مضمر ہے۔ اب ہم توانائی کے ذرائع کو تنوع بخشنے کے عبوری مرحلے میں جی رہے ہیں۔ معاشی اور

ماحولیاتی وجوہ کی بنا پر قابل تجدید توانائی پر انحصار کرنے کی طرف بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ خیال قابل تجدید توانائی کے لیے اہم ہے کیونکہ اس کا انحصار ایک ناقابل تلافی ایندھن پر ہے۔ ہم چلتے جائیں اور بجلی پیدا ہوتی جائے۔انہوں نے وضاحت کی کہ اس خیال کا مقصد سستی ، صاف توانائی پیدا کرنا ہے جو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے۔ بہت سی جگہیں ہیں جہاں اس خیال کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ اسپتالوں میں کھیلوں میدان، واک وے ، بازاروں اور راہداریوں اور سڑکوں میں اس طریقے سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظریہ دو سال قبل انہوں نے پیش کیا تھا۔ لوگوں اجتماعی طور پر چلنے پھرنے کے مقامات پر مذکورہ طریقے سے بجلی پیدا کرنے طریقہ سامنے آیا۔ یہ خیال اس وقت آیا جب انسانی توانائی کو ضائع ہونے سے بچانے کے مختلف پہلوئوں پر سوچا جا رہا تھا۔ تب میرے دوست ڈاکٹر عبد الحمید الخطیب اور میں نے اس خیال سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں سوچ بچار شروع کی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں