خطرہ محسوس کررہا ہوں، ایسے حالات نہ دیکھنے پڑیں، جہاں اسٹیبلشمنٹ اور عوام بمقابلہ نظر آئیں، مولانا فضل الرحمٰن کا خدشہ

لاہور(پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دفاعی قوتوں کو متنبہ کرتا ہوں عوام کے راستے سے ہٹ جائیں، ناجائز حکومت کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے جو دھاندلی کی تھی، اس کے زخم گہرے ہوتے جارہے ہیں، خطرہ محسوس کررہا ہوں، ایسے حالات نہ دیکھنے پڑیں، جہاں اسٹیبلشمنٹ

اور عوام بمقابلہ نظر آئیں۔انہوں نے مینارپاکستان میں پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فقیدالمثال جلسے پر پی ڈی ایم جماعتوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میں آج پاکستان کی سیاست کی اس نزاکت کی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہوں جس کا احساس ایک شہری کی حیثیت سے پہلے مجھے ہے پھر اس احساس کو پورے پاکستان میں فروغ پاتے دیکھ رہا ہوں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہتا ہے پاکستان پر ناجائز حکومت مسلط رہتی ہے، ناجائز حکومت کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے جو دھاندلی کی تھی اور ایک گندا ناجائز غیرآئینی کردار ادا کیا تھا، اس کے زخم گہرے ہوتے جارہے ہیں، خطرہ محسوس کررہا ہوں، کہیں آنے والے دنوں میں وہ حالات نہ دیکھنے پڑیں، جہاں اسٹیبلشمنٹ اور عوام بمقابلہ نظر آئیں۔میں دفاعی قوت اور قیادت کو متنبہ کرتا ہوں کہ عوام کے راستے سے ہٹ جائیں، اسلام آباد جانے دو، پارلیمنٹ عوام کی ہے، طاقت عوام کی ہوگی دھاندلی کا نظام نہیں چلے گا۔ہم خیرخواہی کی بنیاد پر سمجھتے ہیں ہمیں ایک قوم کی طرح رہنا چاہیے، پاکستان ہے تو پاکستان عوام کا نام ہے، اس عوام سے ادارے بنتے ہیں ، اگر حالات کو نہ سنبھالا تو انارکی کو دیکھ رہا ہوں، ہمیں انارکی کی طرف جانے سے قبل حالات کو سنبھال لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج ساری جدوجہد پاکستان کو مستحکم اور آزاد بنانے کیلئے ہورہی ہے۔آج 72سالوں کے بعد ہمارا ملک عالمی اسٹیبلشمنٹ کی بالادستی کے نتیجے میں ہمارا ملک غلام نظر آرہا ہے، عہد کرتے ہیں اس ملک کو عالمی اسٹیبلشمنٹ سے آزاد رکھنا ہے، ہم نے اپنی فوج کو دباؤ سے نکالنا ہے، عدالیہ کو دباؤ سے نکالنا ہے۔ایک آزاد ملک کی طرح دنیا میں شناخت پیدا کرنی ہے۔انڈیا 73سالوں میں کشمیر کو ہڑپ کرنے کی جرات نہ کرسکا، لیکن آج انڈیا کشمیر کو ہڑپ کرگیا، دووجوہات عمران خان کی حکومت اتنی کمزور کہ ہم تحفظ نہیں کرسکے، یا پھر کشمیر کا سودا کردیا گیا ہے۔ عمران خان مودی کے الیکشن سے قبل دعائیں دے رہا تھا، کشمیر کی تقسیم کے فارمولے دے رہا تھا، آج ہم کشمیر پر ہندوستان کے قبضے کو قانونی حیثیت دے رہے ہیں۔ہم کشمیریوں کو آزادی، اسلام جمہوریت نہیں دے سکے، کس لحاظ سے پھر کشمیریوں کے خون پر سیاست کی؟پاکستان کا اسٹیٹ بینک بیان دیتا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار بجٹ صفر ، سالانہ ترقی کا تخمینہ صفر سے بھی کم ہوگیا ہے۔تمام سرکاری اداروں سے 30لاکھ ملازمین برطرف اور ادارے کھوکھلے دیوالیہ کردیے، پھر ناجائز حکومت کو برقرار رکھنے کیلئے فرشتوں یا جنات نے نہیں آنا قوم ، جوانوں اور عوام نے کردار ادا کرنا ہے۔ آج اسی لیے ہم یہاں آئے قوم بن کر پاکستان کے مستقبل کو بچائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں