لاہور میں ایک سو اور پچاس روپے کے نوٹوں کی بارش ہو گئی، لوگ نوٹ لوٹنے کی کوشش میں کچلے گئے

لاہور( این این آئی) ریلی میں مریم نواز پر نوٹ بھی نچھاور کئے گئے، پچاس روپے کے نوٹوں کی بارش ہو گئی، 31 نومبر کے جلسے کے سلسلہ میں نکالی گئی ریلی میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز پر پچاس اور سو روپے کے نوٹ بھی نچھاور کیے گئے ۔ گجومتہ کے مقام پر مریم نواز کی آمد پر لیگیوں کی

جانب سے نوٹ نچھاور کئے گئے جنہیں حاصل کرنے کے لئے کارکنوںکی جانب سے دھکم پیل کی گئی ۔ یلی سے خطاب کرتے ہوئےمریم نواز نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی کو ابھی باضابطہ استعفے جمع کرانے کیلئے نہیں کہا لیکن میرے پاس استعفوں کے انبار لگ گئے ہیں،ڈھائی سال تک این آر او نہ دینے کی باتیں کرنے والے عمران خان خود ہاتھ جوڑ کر پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہے ہیں، اللہ یہ وقت کسی کو نہ دکھائے۔تیرہ دسمبر کے جلسے کے لئے عوامی رابطہ مہم کے لئے روانگی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میں خود لاہور کے شہریوں کو دعوت دینے نکلی ہوں کہ پی ڈی ایم کا ساتھ دیں، لاہور کے شہریوں سے کہنے جارہی ہوں کہ فیصلے کا وقت آ گیا ہے کہ اس جابر، نااہل اور نالائق حکومت سے جان چھڑوائی جائے۔یہ حکومت اب نہیں چل سکتی، اللہ یہ وقت کسی کو نہ دکھائے کہ ڈھائی سال تک این آر او نہ دینے کی باتیں کرنے والے عمران خان خود ہاتھ جوڑ کر پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہے ہیں۔انہوںنے ڈی جے بٹ کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ واضح ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنے ہی لوگوں سے دغا کیا ہے، ہمیں علم نہیں تھا کہ آپ کا مقابلہ پی ڈی ایم کی بجائے کرسیاں اور ٹینٹ والوں سے ہے، ہم ڈی جے بٹ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، اس سے ظاہر ہے کہ پی ڈی ایم کامیاب ہو گئی ہے،نوازشریف کا مقابلہ عمران خان سے نہیں بلکہ انہیں لانے والوں سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک ہم نے اپنے اراکین کو باضابطہ طور پر استعفے دینے کا نہیں کہا لیکن میرے پاس استعفوں کے انبار لگے ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن)نے ہمیشہ اس ملک کی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی کرے گی اور مستقبل انشا اللہ مسلم لیگ (ن)کا ہے۔قبل ازیں رائیونڈ جاتی امراء میں لاہور ڈویژن کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کا اجلاس ۔ اجلاس میں رانا ثنااللہ ، رانا تنویر ، اویس لغاری، مریم اورنگزیب سمیت دیگر بھی شریک ہوئے ۔ اجلاس میں تیرہ دسمبر لاہور جلسہ کے حوالے سے مشاورت اور کارکنوں کی جلسہ میں بھر پور شرکت کو یقینی بنانے کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں