پی ڈی ایم سربراہ اجلاس کے فیصلے کے بعد لیگی اراکین اسمبلی کی جانب سے قیادت کو استعفے جمع کرانے میں تیزی

لاہور (این این آئی) پی ڈی ایم کے سربراہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے استعفے قیادت کو جمع کرانے میں تیزی آگئی ، بعض اراکین مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لا علم نکلے ۔ اراکین قومی سمبلی آغا رفیع اللہ، محمد بشیر ورک ، اراکین صوبائی اسمبلی

عظمی بخاری، سمیع اللہ خان ، صہیب احمدبھرت، راحیلہ خادم حسین ، اختر حسین بادشاہ ، محمد صفدر شاکر ، بلال فاروق تارڑ، عنیزہ فاطمہ اور عزالی سلیم بٹ شامل ہیں ۔ دوسری جانب کئی اراکین اسمبلی مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لاعلم نکلے، رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر ،صہیب بھرت، سیف کھوکھر کو استعفے کے طریقہ کار کا علم ہی نہیں ، بلال تارڑ ،عنیزہ فاطمہ سمیت دیگر رولز آف پروسیجر سے لاعلم نکلے ، کئی ارکان نے ٹائپ شدہ استعفے اسپیکر ز اور قیادت کے نام بھجوائے حالانکہ مستعفی ہونے کے لیے استعفیٰ ہاتھ سے لکھنے کی شرط ہے اورپرنٹ شدہ استعفیٰ قابل قبول نہیں ہوتا۔یادرہے کہ پی ڈی ایم کے 8دسمبر کو ہونے والے سربراہ اجلاس میں اپوزیشن اراکین کو 31دسمبر تک اپنے استعفے قیادت کو جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ۔

پی ڈی ایم حکومت گرانے کیلئے متحرک، پیپلزپارٹی سندھ حکومت چھوڑے گی یا نہیں؟ فیصلہ سنا دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن اتحاد نے اتفاق کیا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ حکومت نہیں چھوڑے گی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں استعفوں کا آپشن استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ، اجلاس میں اتفاق ہوا کہ

سندھ حکومت کو چھوڑنا ایک انتہائی فیصلہ ہے جوکہ بلکل آخری آپشن ہوگا ، تاہم پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کے سلسلہ میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا جس میں پی ڈی ایم قیادت ایک نقطے پر متفق ہوگئی کہ پیپلزپارٹی سندھ اسمبلی سے استعفے نہیں دے گی اور نہ ہی صوبائی حکومت چھوڑے گی۔بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں طے پایا کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیا جائے گا تاہم اس حوالے سے بھی حتمی فیصلہ جنوری کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا جس کے بعد دیگر صوبائی اسمبلیوں سے استعفوں پر غور ہوگا تاہم اگر سیاسی معاملات اس انتہا تک پہنچے اور اس کی ضرورت محسوس ہوئی تو اس صورت میں سندھ اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کروانے کی تجویز دے دی، تمام جماعتوں نے نوازشریف کی تجویز کی حمایت کردی، مولانا فضل الرحمان لانگ مارچ کے بعد استعفے اسپیکر کو جمع کروا دیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا،اجلاس میں تمام جماعتوں کے قائدین اور سینئر رہنماؤں نے شرکت کی ، اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے جیل بھرو تحریک کی تجویز

دے دی اور کہا کہ تمام جماعتیں اپنے کارکنان کو اس حوالے سے تیار رکھیں ، گرفتاریوں کی صورت میں قومی شاہراؤں کو بند کردیا جائے جب کہ کچھ رہنماؤں نے اجلاس میں تجویز دی گئی کہ نئے سال کے آغاز میں ہی اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا ، استعفے لانگ مارچ کے بعد دیے جائیں گے اور استعفو ں کے آپشن کا بروقت استعمال کیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں