صدر آزاد کشمیر مسعود خان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سفیروں سے ملاقات، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا

اسلام آباد(این این آئی) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمودکے ہمراہ اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی اور جموں وکشمیر کے عوام کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اور غیر قانونی

اقدامات کو ستاون مسلم ممالک کی طرف سے متفقہ طور پر مسترد کرنے، متنازعہ ریاست میں غیر کشمیریوں کو آباد کر کے ریاست کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانے کی مذمت کرنے اور ان تمام غیر قانونی اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کرنے پر اسلامی تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک کا شکریہ اد اکیا ہے۔ وزارت خارجہ میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سفارتکاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ نائیجر میں منعقد ہونے والی اسلامی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں بھارت کی تمام تر ریشہ دوانیوں اور سازشوں کے باوجود جموں وکشمیر کے مسئلے پر ایک موثر، جاندار اور جامع قرار داد کی منظوری جہاں مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی فتح ہے وہاں جموں وکشمیر کے عوام کی جدوجہد کے لئے بھی ایک اہم پیشرفت ہے اور اس کامیابی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پاکستان کی وزارت خارجہ کا کلیدی کردار ہے جس نے دن رات محنت کر کے اسلامی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں ہوا کا رخ بدل دیا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اُن کی قیادت میں کشمیری وفد کی اسلامی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں با معنی شرکت اور اجلاس سے خطاب کو یقینی بناکر اور مسئلہ کشمیر پر موثر قرار داد کو منظور کروا کرپاکستان نے بھارت کی منفی کوششوں کو ناکام بنا

دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم نے پہلی قرار داد 1990میں منظور کرائی تھی اور اُس وقت سے اب تک عالم اسلام کا یہ اہم ترین فورم تسلسل کے ساتھ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ پوری جرات اور استقلال کے ساتھ کھڑا ہے۔ عالم اسلام اور دنیا کے ایک ارب اسی کروڑ مسلمانوں کوجسد واحد قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مجبور اور محصور نوے لاکھ مسلمان جو آپ کے جسم کا حصہ ہیںاور وہ عالم اسلام اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی طرف مدد کے لئے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مسلم سفارتکاروں کو بتایا کہ بھارتی حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر میںہندو شہریوں کو بھارت کے مختلف علاقوں سے لا کر آباد کر رہی ہے تاکہ مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر کے ریاست کے عوام کی زمین اور وسائل پر قبضہ کر لیا جائے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں