اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ فوج سیاست سے دور رہے تو اس کے تقدس میں اضافہ ہو گا کیونکہ سیاست ایک گندا کام ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما خواجہ آصف وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں نے حکومت پر ایک دباؤ
پیدا کیا ہے۔ موجودہ حالات میں اس حکومت پر پہلے سے ہی پریشر موجود تھا۔اور یہ پریشر اس حکومت کی معااشی اعتبار سے مکمل ناکامی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی ہے۔ حکومتی وزرا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسد عمر نے اندرون سندھ میں جلسہ کیا ، کیا وہ کورونا پروف تھا ؟ اور ہم اگر جلسے کریں تو ہم پر کورونا اثر کرے گا ؟ کیا کورونا شناختی کارڈ دیکھ کر اٹیک کرتا ہے یا سیاسی وابستگیاں دیکھ کر اٹیک کرتا ہے ؟ کورونا سے تو کوئی بھی متاثر ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی رہنما اپنے جلسوں کا سلسلہ جاری رکھ رہے ہیں اور اپوزیشن پر قد غن لگا رہے ہیں کہ آپ یہ نہ کریں وہ نہ کریں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کی وجہ یہ ہے کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ ملک کی اسٹیبلشمنٹ کا جو کردار ہے وہ آئین اور قانون کی حد تک محدود ہو جائے۔ میں سمجھتا ہوں کہ فوج کا ادارہ جسے عرف عام میں اسٹیبلشمنٹ کہا جاتا ہے، وہ ہمارے لیے بے حد محترم ادارہ ہے۔اگر ہم کہتے ہیں کہ وہ آئینی حدود میں رہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ اس سے ہم چاہتے ہیں کہ اُن کا احترام اور تقدس قائم رہے کیونکہ سیاست بہت گندا کام ہے۔ بعض اوقات اس میں بہت قسم کی چیزیں اور باتیں اُچھالی جاتی ہیں جو نامناسب ہوتی ہیں۔ بعض اوقات سیاست میں نامناسب رویے بھی ہوتے ہیں جبکہ ملک کی حفاظت ایک مقدس فرض ہے۔ میرا خیال ہے کہ افواج سیاست سے دور رہیں تو اُن کے عزت و احترام اور تقدس میں اضافہ ہو گا۔خواجہ آصف نے کہا کہ میاں نواز شریف جو بات کر رہے ہیں، وہ کافی عرصہ سے یہ بات کر رہے ہیں، تین مرتبہ انہی باتوں کی وجہ سے اُن سے اقتدار چھینا گیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہی وقت ہے کہ اداروں کا احترام ہونا چاہئیے کیونکہ جب اداروں کا احترام ہوتا ہے تو لوگوں کا بھی احترام ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں