اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہواہے ، بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو اسپتالوں پر دباوَ بڑھ جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم شفقت محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انہوں
نے کہا کہ اس صورتحال میں اگر اہم فیصلے نہ کئے گئے تو بیماری کے پھیلاؤکا خدشہ ہے ، اور اگر کورونا کے کیسز مزید بڑھے تو اس کی وجہ سے ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ سکتاہے ، اسی بناء پر این سی اوسی کے اجلاس میں عالمی وباء کی نوعیت پر بات کی گئی۔اس موقع پر وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ نومبر سے بچے گھر بیٹھ کر تعلیم حاصل کریں گے۔فیصلہ کیا گیا ہے کہ 25 دسمبر سے 10جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی ، تعلیمی اداروں میں بچے نہیں آئیں گے ، بچے گھر بیٹھ کر تعلیم جاری رکھیں گے ،11 جنوری کو تمام تعلیمی ادارے دوبار کھول دئیے جائیں گے۔شفقت محمود نے مزید کہا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک ہوم لرننگ کا سلسلہ جاری رہے گا ، 26 نومبر سے پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے سے آن لائن کلاسز لے سکتے ہیں ، اسکول کالجز، یونیورسٹیز، ٹیوشن سینٹرز سب بند ہوں گے ، 11 جنوری کو تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے سے قبل کورونا وبا کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا ، جنوری کے پہلے ہفتے میں رویو سیشن ہو گا ، ہاسٹلز میں ایک تہائی طلبہ کو رہنے کی اجازت ہو گی،بورڈ کے امتحانات مارچ اور اپریل کے بجائے مئی اور جون میں ہوں گے۔علاوہ ازیں گرمیوں کی چھٹیاں بھی کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ دوسری جانب وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلی سے آٹھوین جماعت کے امحانات مارچ میں ہوں گے ، بورڈ فیصلہ کرے گا کہ کس تاریخ کو امتحان لینے ہیں ، اسکولوں کی بندش کے دوران 50فیصد اساتذہ پیر اور باقی 50فیصد جمعرات کو اسکول آئیں گے ، اگر اسکول بند کر رہے ہیں تو نچوں کو مارکیٹس اور مالز بھی نہیں جانے دینے چاہیئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں