لاہور (پی این آئی) قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے ملک کی نمائندگی کی خاطر کروڑوں روپے کا نقصان قبول کرلیا ۔ سری لنکن پریمیئر لیگ کی انتظامیہ نے سابق جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسی کے دستبردار ہونے کے بعد محمد حفیظ سے رابطہ کیا تھا جن کا کولمبو کنگز کے ساتھ معاہدہ طے ہونے کے قریب
تھا جس سے آل رائونڈر کو تقریبا ایک کروڑ روپے ملنے تھے۔ذرائع کے مطابق محمد حفیظ نے لیگ کھیلنے کی اجازت کے لیے پی سی بی سے رابطہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ دورہ نیوزی لینڈ کے باعث انہیں این او سی جاری نہیں کیا جاسکے گا کیوں کہ نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کا قرنطینہ کرنا ضروری ہے، محمد حفیظ نے پی سی بی سے سری لنکن پریمیئر لیگ کے چند میچز کھیل کر نیوزی لینڈ میں ٹیم کو جوائن کرنے کی اجازت مانگی تو پی سی بی نے انہیں بتادیا کہ وہ قومی ٹیم اور سری لنکن پریمیئر لیگ میں سے ایک کا انتخاب کرلیں جس پر حفیظ نے سری لنکن لیگ کی انتظامیہ سے معذرت کرلی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمد حفیظ رواں سال پی سی بی کے سینٹرل کانٹریکٹ میں شامل نہیں ہیں اور دورہ انگلینڈ میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنے پر انہیں سی کیٹگری کے کھلاڑی کے برابر فی میچ 2 لاکھ 2 ہزار 950 روپے کی ادائیگی کی گئی تھی ،حفیظ نے 3 ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہونے کے بعد دوسرے مقابلے میں 69 رنز سکور کرنے کے بعد تیسرے میچ میں 86 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر قومی ٹیم کے 5 رنز سے میچ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا، انہیں ٹی ٹوٹنی سیریز میں 155 کی اوسط سے رنز بنانے پر مین آف دی سیریز قرار دیا گیا تھا۔دورہ انگلینڈ کے باعث کیریبئن پریمیئر لیگ سے معاہدہ ختم کرنے کی وجہ سے حفیظ کو تب بھی 1.25 کروڑ روپے سے ہاتھ دھونا پڑے تھے، ان کی شاندار فارم کے باوجود پی سی بی نے انہیں سینٹرل کانٹریکٹ دینے کی کوئی پیشکش نہیں کی حالانکہ کئی دیگر کرکٹرز دنیا بھر کی لیگز کھیلنے کے باوجود سینٹرل کانٹریکٹ میں شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ سری لنکن پریمیئر لیگ 26 نومبر سے 16 دسمبر تک شیڈول ہے جب کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹی ٹونٹی 18 دسمبر کو آکلینڈ میں کھیلا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں