اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حکومت نے مزید عوامی جلسے نہ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا،وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ جلسے کورونا پھیلنے کا باعث بن سکتے ہیں اور ہمارے گلے پڑ سکتے ہیں، کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہمیں جلسے منسوخ کردینے چاہئیں،اجلاس میں حکومت نے متفقہ
طور پر جلسے منسوخ کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں متعدد نکات کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ ارکان نے اسد عمر کی تجویز پر کورونا کے باعث جلسے جلوس منسوخ کرنے پر اتفاق کیا،اسد عمر نے کہا کہ جلسے کورونا پھیلنے کا باعث بن سکتے ہیں اور ہمارے گلے پڑ سکتے ہیں،ایک طرف کورونا ہے تو دوسری ہم بھی جلسے کررہے ہیں۔اس پر پرویز خٹک نے کہا کہ رشکئی کا جلسہ کرلینے دیں باقی بے شک منسوخ کردیں۔اجلاس میں سبسڈی کی رقم دینے پر بھی غور کیا گیا۔ جس پرماہانہ اربوں کی روپے کی سبسڈی کے رجحان کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔تاہم زیادہ آمدن والے شعبوں کو شیئر ز کے طور پر سبسڈی دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔سبسڈی صرف غریبوں اور پسماندہ علاقوں کے لوگوں کا حق ہے۔اسی طرح کابینہ اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت پر بھی غور کیا گیا۔گندم کی فی من امدادی قیمت پر وزراء میں تقسیم دکھائی دی، چار وزراء نے گندم کی امدادی قیمت 1800مقرر کرنے کی حمایت کی، لیکن شیخ رشید نے اس کی مخالفت کی، شیخ رشید نے کہا کہ اگر گندم کی امدادی قیمت بڑھا دی تو آٹا اورگندم مزید مہنگی ہوجائے گی۔جس پر گندم کی امدادی قیمت 1650مقررکردی گئی ہے۔امداد ی قیمت سے کسان اور عوام دونوں خوشحال ہوجائیں گے۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ سندھ حکومت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے بھی زیادہ پر گندم دے رہی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے گندم بروقت ریلیز نہ کرنے سے گندم کا بحران پیدا ہوا اور آٹا مہنگا ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں