کورونا وائرس کی دوسری لہر، ملک میں ایک بار پھر لاک ڈائون کا مطالبہ

اسلام آباد (پی این آئی) ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کی بنیاد پر ایک بار پھر لاک ڈاون کا مطالبہ کردیا گیا۔ اس حوالے سے صحافی جویریہ صدیق نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک بار پھر عوام پر حملہ آور ہے کم از کم پندرہ دن کے لیے دفاتر ، تعلیمی ادارے ، مالز اور سیاحتی مقامات بند کئے جائیں۔ تفصیلات کے

مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ کورونا مریضوں میں اضافے کی وجہ سے ملک میں جاری سیاسی دھرنوں اور دیگر جلسوں پر بھی پابندی عائد کی جائے ، اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں کم از کم پندرہ دن کے لیے تمام دفاتروں، تعلیمی اداروں، شاپنگ مالز اور دیگر سیاحتی مقامات بند کئے جائیں، کیوں کہ کورونا وائرس ایک بار پھر عوام پر حملہ آور ہے۔دوسری طرف کورونا میں اضافے کی بنا پر لاہور کے میو ہسپتال میں معمول کے آپریشن بند کر دیے گئے ، چیف ایگزیکٹو آفیسر میو ہسپتال ڈاکٹر اسد اسلم کی طرف سے شعبہ سرجری کے سربراہ ڈاکٹر اصغر نقوی کو بھیجے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ معمول کے سرجری آپریشن کو روک دیا جائے ، کورونا مریضوں میں ایک بار پھر ہونے والے اضافے کے بعد اب صرف ایمرجنسی یا کینسر کے مریضوں کی سرجری ہی کی جائے گی ، ہسپتال کے شعبہ سرجری میں ہر روز 15 سے 20 آپریشن کیے جارہے تھے ، تاہم کورونا مریضوں کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے سرجری آپریشنز کا عمل معطل رہے گا ، جس کا میو ہسپتال کے شعبہ سرجری کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اصغر نقوی کی طرف سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔اس ضمن میں چیف سیکریٹری جواد رفیق ملک نے کہا ہے کہ پنجاب کےہسپتالوں میں کورونامریضوں کی تعدادبڑھ رہی ہے، ایک بار پھر ہسپتالوں میں کورونا کے باعث تشویشناک مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ، انہوں نے بتایا کہ رواں برس یکم ستمبر کو پنجاب میں اموات کاتناسب 1.6 تھا جو کہ آج 6 فیصد تک پہنچ چکا ہے ، جب کہ صوبہ پنجاب میں کورونا کیسز کی شرح 0.92 سے بڑھ کر 1.33 ہوگئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں