سعودی عرب سے اقامہ کیوں لینا پڑا، اقامہ کے بغیر کیا نہیں ہو سکتا تھا ، نواز شریف نے بالآخر خاموشی توڑ دی

اسلام آباد (پی این آئی ) نوازشریف نے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کو کیا سے کیا بنا دیا گیا ہے،اس ملک میں کیا نظام چل رہا ہے،نہ پارلیمنٹ کو چلنے دیا جاتا ہے، نہ عدلیہ کو چلنے دیا جاتا ہے

اور دیگر اداروں کوبھی نہیں چلنے دیا جاتا ہے،کچھ طاقتیں ہیں جو اس نظام کو نہیں چلنے دیتیں،حال ہی میں ایک بطور وزیر اعظم یہ سب کچھ دیکھ چکا ہوں،مکھن سے بال کی طرح مجھے نکال دیا گیا ہے،ایک شخص کو وزیرا عظم کے منصب سے اس لئے نکال دیتے ہیں کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی،ایک اقامہ کی بنیاد پر ہٹا دیا گیا،مشرف دور میں ہمیں باہر بھیج دیا گیا سعودی عرب میں رہنے کے لئے اقامہ رکھنا ضروری تھا،7 سال تک ملک سے باہر رہا،اقامہ کے بغیر وہاں نہیں رہ سکتا تھا۔ بیٹے سے تنخواہ لی ہے یا نہیں لی میری مرضی۔یہ کونسا انصاف ہے کہ تنخواہ نہ لینے پر باہر نکال دیا گیا اور ان فیصلوں سے ملک کی حالت کیا ہو گئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close