کراچی کو کرپٹ پیپلز پارٹی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، ضروری ہے کہ اس شہر کی ضروریات کے لیے آواز اٹھائیں، خالد مقبول صدیقی نے مارچ کا اعلان کر دیا

کراچی(پی این آئی)کراچی کو کرپٹ پیپلز پارٹی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، ضروری ہے کہ اس شہر کی ضروریات کے لیے آواز اٹھائیں، خالد مقبول صدیقی نے مارچ کا اعلان کر دیا، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کراچی کے عوام کو حقوق دلانے کیلئے 24 ستمبر کو مارچ کا

اعلان کردیا۔کراچی بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 2018 میں کراچی کا مینڈیٹ چھینا گیا اور کرپٹ پیپلز پارٹی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی تعصبانہ حکومت کے خلاف اور کراچی کے عوام کو حقوق دلانے کے لیے 24 ستمبر کو احتجاج کیا جائے گا، سندھ کو اس نسل پرست صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ اِس شہر کی خون پسینے کی کمائی سے ملک چلتا ہے، وفاق کی بے بسی اور ریاست کی عدم دلچسپی دیکھ رہے ہیں، یہ ضروری ہوگیا ہے کہ اس شہر کی ضروریات کے لیے آواز اٹھائیں۔ایم کیو ایم کنوینئر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ایوان کی لائیٹیں بھی کراچی کے پیسوں سے روشن ہیں، کراچی کے پیسوں سے موٹر وے بن رہے ہیں اور بجٹ بن رہے ہیں لیکن 1100 ارب روپے شاید خیرات میں کراچی کو دیے گئے، اب لوگوں کو اپنے حق حکمرانی کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں 30 سالوں سے قومی سیاسی دھارے میں شامل نہیں کیا گیا، ہم سے کیے گئے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا، ملک میں جہاں پر بھی حق تلفی ہورہی ہے، وہاں صوبے بنائیں جائیں۔خالد مقبول نے جماعت اسلامی کے حقوق کراچی مارچ کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان وفاقی میں حکومتی اتحاد میں شامل ہے جب کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے لیے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں