اسلام آباد (پی این آئی) فیصل واوڈا کا زیادتی میں ملوث مجرموں کو مردانگی سے محروم کرنے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا اعلان، وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ان درندوں کی سرعام پھانسی پہ اگر “انسانی حقوق کے علمبرداروں” کو تکلیف ہے تو ہر حال میں فوری طور پر ان وحشیوں کے لئے آختہ کاری کا قانون
پاس کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور موٹروے پر خاتون کو ظلم کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا ہے کہ اگر لوگوں کو پھانسی کی سزا پر اعتراض ہے تو پھر ایسے درندوں کو مرادنگی سے محروم کر دیے جانے کی سزا ہونی چاہیئے۔اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بل پیش کروں گا۔وفاقی وزیر کی جانب سے اس حوالے سے ٹوئٹس بھی کی گئی ہیں۔”وزیراعظم سے ابھی ملاقات ختم ہوئی ہے۔ وزیراعظم پہلے ہی مروہ کیس اور موٹروے سانحے کا نوٹس لے چکے ہیں۔ میری تجویز یہ تھی کہ ان درندوں کی سرعام پھانسی پہ اگر “انسانی حقوق کے علمبرداروں” کو تکلیف ہے تو ہر حال میں فوری طور پر ان وحشیوں کے لئے Castration(آختہ کاری) کا قانون پاس کیا جائے۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا ہے کہ میری تمام پارلیمینٹیرینز سے استدعا ہے کہ اس معاملے میں سیاست اور اختلافات کو پس پشت ڈال کے آگے بڑھیں۔ اس قانون سازی کے لئے متفق ہو۔ آخر یہ اس ملک کی عزت و وقار کا معاملہ ہے۔ یہ ہم سب کی ماوؤں بہنوں اور بیٹیوں کا معاملہ ہے۔” فیصل واوڈا کی اس تجویز پر سینیٹر فیصل جاوید خان کا کہنا ہے کہ “آپ سے سو فیصد اتفاق ہے – یہ لوگ انسانوں کے روپ میں درندے ہیں – ان درندوں کو نشان عبرت بنانا چاہیے – انہیں سرعام پھانسی دینی چاہیے – قانون سازی کے ساتھ ساتھ امپلیمنٹیشن بہت ضروری – زینب الرٹ بل کو بھی فوری طور پر امپلیمنٹ کرنا ہوگا”۔
وزیراعظم سے ابھی ملاقات ختم ہوئی ہے- وزیراعظم پہلے ہی مروہ کیس اور موٹروے سانحے کا نوٹس لے چکے ہیں-میری تجویز یہ تھی کہ ان درندوں کی سرعام پھانسی پہ اگر “انسانی حقوق کے علمبرداروں” کو تکلیف ہے تو ہر حال میں فوری طور پر ان وحشیوں کے لئے Castration(آختہ کاری) کا قانون پاس کیا جائے
— Faisal Vawda (@FaisalVawdaPTI) September 10, 2020
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں