اسلام آباد(پی این آئی ) سینئر سلیم صافی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے جس پر ترکی اور ایران کی طرف سے شدید مخالفت کی گئی تاہم پاکستانی دفتر خارجہ نے اس فیصلے کو ویلکم کیا نہ ترکی اور ایران کی طرح مذمت کی البتہ یہ
عمل خوش آئند ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یہ واضح کیا کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔ عام خیال یہ کیا جارہاتھاکہ سعودی عرب بھی تسلیم کر لے گا لیکن سعودی عرب نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا۔ میرے نزدیک پاکستان کی پالیسی یہ ہونی چاہیے کہ تینوں مسلم ممالک کے ساتھ اُن کے رویہ اور پاکستان کی قومی مفادات کی بنیاد پر اپنا تعلق اس پر استوار رکھے لیکن آپس کی لڑائیوں میں فریق بننے سے گریز کرے، یہ ممالک اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر اسرائیل یا کسی اور ایشو کے متعلق جو موقف اپناتے ہیں اس کی بنیاد پر پاکستان کو انہیں ناراض نہیں کرنا چاہیے اور بھرپور کوشش ہونی چاہیے کہ پاکستان ان اسلامی ممالک کی پراکسی وار کا میدان نہ بن جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں