سکولوں میں کلاسز کیلئے دو آپشنز زیر غور۔۔حکومت نے تعلیمی اداروں کو کھولنے کا فیصلہ کر لیا

لاہور (پی این آئی) وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ سکولوں میں کلاسز کیلئے دو آپشنز زیر غور ہیں، پہلی آپشن تین تین گھنٹے کی دوشفٹیں چلائی جائیں، دوسری آپشن کہ آدھا سکول یعنی آدھی جماعتیں3 دن سکول آئیں،جبکہ باقی جماعتوں کے بچے پھر دن سکول میں آئیں، ڈبل شفٹ میں اساتذہ پر بوجھ نہیں پڑے گا،

وہی چھ گھنٹے ڈیوٹی دیں گے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ 15اگست کو جو بھی نجی تعلیمی ادارے سکول کھولیں گے ان کو سیل کردیں گے، حکومت کا فیصلہ ہے کہ 15ستمبر کو تمام ایس اوپیز پر عملدرآمد کے بعد سکول کھولے جائیں گے۔پرائیویٹ سکولوں کے اپنے مقاصد اور اپنی چیزیں ہیں، حکومت نے کووڈ 19سے متعلق ساری چیزیں دیکھی جا رہی ہیں۔18اگست کو میں نے نجی سکولوں کے مالکان کو بلایا ہوا ہے، ان کو دعوت نامہ بھیجا ہے کہ آئیں ہمارے ساتھ بیٹھ کر ایس اوپیز پر نظر ثانی کریں۔انہوں نے کہا کہ ماسک کے بغیر کسی استاد یا بچے کو سکول نہیں آنے دیا جائے گا۔جس بچے یا استاد کو کھانسی یا فلو کی علامت ہوگی اس کو سکول نہیں آنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ سکولوں کو دوشفٹوں میں کھولا جائے، اس میں دو آپشنز ہیں، ایک یہ ہے کہ سکولوں میں دو شفٹیں صبح اور دوپہر کی رکھی جائے۔ یعنی آدھے بچے صبح کی شفٹ میں پڑھیں، اور آدھے بچے دوپہر کی شفٹ میں کلاسز لیں۔اس کے ساتھ یہ آپشن بھی ہے کہ سکولوں میں آدھی کلاسز تین دن پھر آدھی کلاسز تین دن سکول میں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ کیمرج کے جن اولیول اور اے لیول کے طلباء کے نتائج غلط آئے ہیں، ان کی مکمل تحقیقات کروا رہے ہیں، کیمرج انتظامیہ سے کہا ہے کہ تحقیقات مہینوں یا ہفتوں میں نہیں بلکہ دنوں میں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے بچے ہیں، ان کو حق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ کیمرج کی کنٹری ڈائریکٹر نے ہمارے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ انہو ں نے ایک سوال پر کہا کہ سکولوں میں ڈبل شفٹ میں ٹیچرز پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ٹیچروہی چھ گھنٹے ڈیوٹی دیں گے، پہلی شفٹ ساڑھے7 بجے سے ساڑھے11 بچے، اور سیکنڈ شفٹ بھی تین گھنٹے چلے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں