بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی میں سابقہ فاٹا کے طلبہ کا کوٹا دس سال تک بحال رکھا جائے، طلبہ کا مطالبہ

وانا (قسمت اللہ وزیر ) جنوبی وزیرستان وانا سے تعلق رکھنے والے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے طلباء کا وانا پریس کلب پریس کانفرنس،ایکس فاٹا کے طلباء کایونیورسٹی میں بی ایس اور ماسٹر کے چار چار سیٹوں کو کم کرکے دو دو کردئیے،جو سرارسر نا انصافی اور ظلم پر مبنی

بات ہے وی سی کے اس فیصلے کو ہم مسترد کرتے ہیں کسی صورت یہ فیصلہ قابل قبول نہیں ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پشتون سٹوڈنٹس کونسل کے سابقہ صدر فرما ن اللہ وزیر،ایڈ وائزر ٹو پی ایس سی نصیب وزیر، معراج خالد وزیر اور نسیم وزیر و دیگرنے کہا کہ ایکس فاٹا پچھلے 20سالوں سے حالت جنگ میں ہے تعلیم کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال ہزارو ں قابل وذہین طلباء وطلبات ضائع ہورہے ہیں مذکورہ یونیورسٹی میں سیٹیں ملنے سے سابقہ فاٹا کے سینکڑوں سٹوڈنٹس زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے تھے لیکن بدقسمتی سے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے فیصلے سے خدشہ ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں طلباء کے مستقبل داؤ پر لگ جائیگی۔طلباء کا مزید کہناتھا کہ کہ جب تک وائس چانسلر فیصلہ واپس نہیں لیتے تب تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ہرفورم پر آواز اٹھاتے رہینگے۔ دوسری جانب طلباء نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی دور حکومت میں فاٹا انضمام کے بعد فیصلہ کیا تھا کہ فاٹا کے طلباء کو ملک کے تمام یونیورسٹیوں میں 10سالوں تک سیٹیں مختص کی جائیگی جس سے آنے والے دس سالوں تک قبائلی طلباء مستفید ہوتے رہینگے اور ساتھ یہ کہ ملک کے مختلف شعبوں میں اپنی خدمات سر انجام دے سکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں