انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیم بل کی منظوری، ایف اے ٹی ایف کے چنگل سے نکلنے کیلئے پاکستان کی اہم کامیابی، عالمی ادارے کی شرائط پوری کر دیں

لاہور(پی این آئی): معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا ہے کہ ایف اےٹی ایف کے چنگل سے نکلنے کیلئےپاکستان کی اہم کامیابی حاصل کرلی ، انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیم بل کی منظوری سے گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد ملے گی۔تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب

سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایف اےٹی ایف چنگل سے نکلنے کیلئےپاکستان کی اہم کامیابی، انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیم بل سینیٹ میں کثرت رائے سے منظور ہوا ، اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل ترمیم بل2020بھی کثرت رائےسے منظور ہوا۔ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا تھا کہ تعزیرات پاکستان ،انسداد دہشت گردی ایکٹ میں بھی ترامیم شرائط تھیں، ایف اےٹی ایف شرائط پوری ہونے سے گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد ملے گی۔یاد رہے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل ترمیمی بل منظور کرلئے گئے، بل کی منظوری کے بعد چیئرمین سینیٹ نے اراکین کوعید کی ایڈوانس مبارک باد دی۔سینیٹ سے منظور شدہ بل میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنیوالوں کیخلاف سنگین قوانین متعارف کرائے گئے ہیں ، قوانین ایف اے ٹی ایف کی ہدایات کی روشنی میں تیارکئے گئے ۔انسداد دہشتگردی ایکٹ اورتعزیرات پاکستان میں ترامیم متعارف کرائی گئی ، ترمیم کے مطابق شیڈول4 میں شامل دہشت گردوں کے اسلحہ لائسنس منسوخ ہوں گے ، ایسے افراد کو کوئی شخص یا ادارہ قرض نہیں دے گا۔منظورشدہ بل میں ترمیم میں کہا گیا مشتبہ دہشت گرد کو قرض دینےوالے شخص کو ڈھائی کروڑ جرمانہ ہوگا جبکہ مشتبہ دہشت گرد کو قرض دینے والے ادارے کو 5 کروڑروپےجرمانہ ہوگا۔دہشتگردی کیلئےبیرون ملک بھیجنےمیں مدد یا مالی معاونت پرجرمانےہوں گے ، کالعدم تنظیم یانمائندے کی منقولہ ،غیر منقولہ جائیداد فوری منجمدہوگی جبکہ جائیداد کی تصدیق نہ ہونے پرعدالتی دائرہ کار سے باہر جائیدادبھی قرق ہوسکےگی اور منجمد کئےگئے اثاثہ جات کاگزٹ نوٹیفکیشن بھی نکالا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں