کوئٹہ میں چینی کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، 100 روپے کلو فروخت ہونے لگی، صوبائی حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دیئے، بلوچستان میں کوئی شوگر مل نہیں، قیمت پر کوئی کنٹرول نہیں کر سکتے

کوئٹہ: (پی این آئی) کوئٹہ میں آٹے کے بعد چینی کے نرخوں کو بھی پرلگ گئے، گزشتہ 20 روز کے دوران تھوک میں 15 اور پرچون میں 30 روپے کلو تک مہنگی ہو چکی، پرچون میں چینی 100روپے فی کلو بکنے لگی ہے جس سے شہریوں کی مالی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔کوئٹہ میں مہنگائی کا بے قابو جن سب کو

تگنی کا ناچ نچا رہا ہے، شہرکی ہول سیل مارکیٹ میں مختلف شوگرملوں کی50 کلو چینی کی بوری ایک ہزار روپے کے اضافے ساتھ ہزار 350 سے لیکر 4 ہزار 500 میں فروخت ہو رہی ہے۔ تھوک میں چینی فی کلو 90 روپے کی حد چھونے کے بعد پرچون میں 100 میں بک رہی ہے۔پرچون فروشوں کا کہنا ہے کہ جب انہیں چینی مہنگی ملےگی تو وہ بھی مہنگی فروخت کریں گے۔ بڑھتے نرخوں کا بوجھ براہ راست عام لوگوں کی جیب پر پڑ رہا ہے۔حکومت بلوچستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبے میں چینی کا بحران نہیں، کچھ عناصر مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہول سیلرز کا موقف ہے کہ بلوچستان میں کوئی شوگر مل نہیں، چینی دوسرے صوبوں سے منگوانی پڑتی ہے اور ریٹس بھی وہیں طے ہوتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں