اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی حکومت نے ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سال کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملازمین کو وقبل ازوقت پنشن،گریجویٹی دےکرریٹائرکیاجائےگا، سینئر ملازمین ریٹائرکرکےنوجوان بھرتی کرنےکی تجویز پیش کی گئی ہے۔ تا ہم اس حوالے سے تمام سرکاری ملازمین کے
لئے نئی پالیسی بنائی جا رہی ہے۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ پیش کردہ دستاویزات کے مطابق قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کےمعاملےپر 3 الگ الگ کمیٹیاں کام کررہی ہیں، کمیٹیاں ملازمین کی قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کی تجاویزپیش کریں گی۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ اس سال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا تھا، حکومت کے اس فیصلے کے بعد ان کی کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا، سرکاری ملازمین کی جانب سے تنقید کے علاوہ مختلف مقامات پر احتجاج بھی ریکارڈ کروائے گئے تھے۔اس حوالے سے بات کی جائے تو کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکل صورتحال کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ تا ہم کچھ دن قبل ہی سرکاری ملازمین کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر تنخواہ اور پینشن وقت سے قبل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق سرکاری ملازمین کو تنخواہیں اورپنشن 27 جولائی کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایڈوانس تنخواہ اور پنشن کی ادائیگی کی منظوری دے دی گئی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال ہے، لیکن اب اس کو کم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملازمین کوقبل ازوقت پنشن،گریجویٹی دےکرریٹائرکیاجائےگا، سینئر ملازمین ریٹائرکرکےنوجوان بھرتی کرنےکی تجویز پیش کی گئی ہے جس پر کابینہ کی منظوری کے بعد عمل کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں