چین میں ایغور مسلمانوں پر مظالم ، امریکا مسلم اقلیت کے حق میں اٹھ کھڑا ہوا، چین کو بڑا جھٹکا دیدیا

واشنگٹن (پی این آئی) امریکا نے سنکیانگ میں مسلم اقلیتوں کیخلاف انسانی حقوق کی پامالی کے ذمہ داران چینی سیاست دانوں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کردیا۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے چین میں کمیونسٹ پارٹی کے اہم رکن چن کونگوو اور 3 دیگر عہدیداروں پر سنکیانگ میں مسلم اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق

کی پامالی کے الزامات پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ نے چینی کمیونسٹ پارٹی کے بااثر سیاستدان چن کونگوو کے حوالے سے کہا کہ وہ اقلیتوں کے خلاف بیجنگ کی پالیسیوں میں برابر کے شریک رہے اور اس سے قبل تبت میں انچارج بھی تھے۔امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والے سنکیانگ پبلک سیکیورٹی بیورو کے ڈائرکٹر وانگ مننگن، سنکیانگ میں پارٹی کے سینئر ممبر ڑو ہیلون اور سابق سیکیورٹی اہلکار ہوو لیوجن بھی شامل ہیں۔امریکی پابندیوں کے بعد مذکورہ تمام افراد کے ساتھ مالی لین دین کرنا امریکا میں قابل جرم ہوگا اور امریکا میں ان کے اثاثے منجمد ہوجائیں گے۔امریکا نے چین کے سابق سیکیورٹی اہلکار ہوو لیوجن پر ویزا پابندی عائد نہیں لیکن دیگر تمام نامزد افراد اور ان کے اہلخانہ پر ویزا کی پابندی عائد ہوگی۔مجموعی طور پر سنکیانگ پبلک سیکیورٹی بیورو پر بھی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔امریکا کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا خطے میں خوفناک اور منظم زیادتیوں کے خلاف کارروائی کررہا ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سی سی پی (چینی کمیونسٹ پارٹی) سنکیانگ میں ایغور سمیت دیگر اقلیتی گروپوں کے انسانی حقوق کی پامالی کی، ایسے میں امریکا محض دیکھتا نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکا سنکیانگ میں ہونیوالی زیادتیوں کا ذمہ دار سمجھے جانیوالے دیگر نامعلوم کمیونسٹ پارٹی کے عہدیداروں پر بھی ویزا کی اضافی پابندیاں عائد کررہا ہے، ان کے اہل خانہ بھی پابندیوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔خیال رہے کہ چین نے مغربی صوبے سنکیانگ میں مسلمانوں کے ساتھ کسی قسم کی بد سلوکی کی تردید کی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں