راولپنڈی(پی این آئی): وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے مشتبہ پائلٹ کی اسکروٹنی کا عمل تیز کردیا ہے اور ایک انکوائری مکمل ہونے کے بعد مزید 30 ’مشتبہ لائسنس کے حامل پائلٹس کو اظہار وجوہ کے نوٹسز بھیجے جاچکے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راولپنڈی
سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ہوا بازی نے کہا کہ ’ایم ایم سی اے اے نے ہمیں اب تک پاکستانی پائلٹس کی کوئی فہرست نہیں دی لیکن ہم ملائیشیا ، امارات اور دیگر ایئرلائنز میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس کی اسناد کی تصدیق کررہے ہیں‘۔انہوں نےکہا کہ پائلٹس کی تصدیق کا عمل ٹھوس بنیادوں پر کیا جائے گا اور جنہیں سرٹیفکیٹ ملے گا انہیں ہی جہاز اڑانے کی اجازت ہوگی۔غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے نوٹس کی روشنی میں حکومت نے مشتبہ پائلٹوں اور ہوابازی کے دیگر عملے کی اسناد کی تصدیق کا عمل تیز کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک انکوائری بورڈ بنایا گیا ہے جس نے پائلٹ کے لائسنس کی اسکروٹنی کا آغاز کردیا ہے اور ایک تضاد پایا گیا جس کی بعد میں فرانزیک انکوائری کروائی گئی۔انہوں نے کہا کہ ’انکوائری بورڈ میں 850 مشتبہ پائلٹس سامنے آئے جس میں سے 262 مشتبہ لائسنس مشکوک پائے گئے‘۔وزیر ہوا بازی نے بتایا کہ انکوائری رپورٹ وزیراعظم عمران خان کے سامنے پیش کردی گئی ہے جس کے بعد 28 پائلٹس کو اظہار وجوہ کے نوٹس بھیجے گئے اور انہیں ذاتی حیثیت میں سنوائی کا موقع دیا گیا اور 9 پائلٹس کی جانب سے مشکوک لائسنس کےا عتراف کے بعد انہیں معطل کردیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ لائسنس کے اجرا میں ملوث سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے عہدیداروں کے خلاف مجرمانہ کارروائی کا آغاز کیا جائے گا اور ان کے کیسز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھجوائے جارہے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں